معاشرے کی اصلاح میں علماء کرام اور دینی و دنیاوی علوم کے فروع میں دینی مدارس اور خانقاہوں کا اہم کردار ہے ، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

94

اسلام آباد۔3جون (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ معاشرے کی اصلاح میں علماء کرام اور مشائخ کا بڑا کردار ہے ۔ انہوں نے ملک میں دینی و دنیاوی علوم کے فروع اور ترویج کیلئے دینی مدارس اور خانقاہوں کےکردار کو سراہا انہوں نے کہا کہ ملک میں امن کے قیام اور ہم اہنگی کے فروع کیلئے علماء کرام اور مشایخ کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے اور موجودہ حکومت تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ کے ساتھ مل کر دینی مدارس اور خانقاہی نظام کو مزید مربوط اور مواثر بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی خوائش رکھتی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وقف املاک کے قوانین میں اصلاحات کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے اجلاس کی جمعرات کو صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید ، وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ آیاز سمیت تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام اور مشائخ نے شرکت کی ۔

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک میں ریاست مدینہ کے نظام کے قیام کیلئے کوشاں ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے علماء کرام اور مشائخ کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے اور یہاں پر اسلام سے متصادم قانون سازی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان اسلامی قوانین کا محافظ ادارہ ہے اور اس کی موجودگی میں اسلام سے متصادم قانون سازی ہو نہیں سکتی ۔انہوں نے کہا کہ اوقاف کے قوانین کو مزید مواثر بنانے اور علماء کرام و مشائخ کے تحفظات کو دور کرنے کے لئے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام و مشائخ اور خانقاہوں و مدارس کے منتظمین سے مشاورت کی جائے گی تاکہ یہ ادارے رفاع عامہ کے کاموں اورطلباء کی تعلیم و تربیت میں مزید مواثر کردار ادا کر سکے ۔

وفاقی وزیر نور الحق قادری نے علماء کرام کی خدمات کو سراہتے ہوے کہا کہ موجودہ حکومت علماء کرام کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور دینی مسائل کو انکی مشاورت سے حل کرنے پر یقین رکھتی ہے انہوں نے علماء کرام و مشائخ سے اوقاف قوانین میں اصلاحات کے بارے میں تجاویز دینے کے درخواست کی ۔