لاہور۔8ستمبر (اے پی پی):نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے تمام مکاتب فکر کے قائدین سے ملاقاتیں کریں گے ، ملک میں کسی کو انتشار نہیں پھیلانے دیں گے ، پاکستان پر افغانستان میں مداخلت کے الزامات لگانے والے ہندوستان کو خوش کر رہے ہیں، پاکستان دشمن قوتوں کی خواہش ہے کہ پاکستان افغانستان تعلقات خراب ہوں ۔
یہ بات انہوں نے مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ اور مسیحی قائدین کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر علامہ عبد الحق مجاہد، مولانا نعمان حاشر ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا اسعد زکریا قاسمی ، مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا قاضی مطیع اللہ سعیدی ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا عزیز اکبر قاسمی ، مولانا محمد اسلم صدیقی، پادری عمائنول کھوکھر اور دیگر بھی موجود تھے ۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کے سلسلہ میں علما و مشائخ نے اہم کردار ادا کیا ہے ، پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق واضح ہے کہ تما م مکاتب فکر کے مقدسات محترم ہیں ، حالیہ ایام میں بعض ایسے امور سامنے آئے ہیں جن کا مقصد صرف ملک میں انتشار پیدا کرنا ہے ، تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ اور دیگر مذاہب کے قائدین سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں ، پاکستان میں انتشار کا فائدہ صرف پاکستان دشمن قوتوں کو ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ہر مسلمان کی اساس ہے ۔ ملک بھر میں ختم نبوت کانفرنسز ہوئی ہیں کسی نے پابندی نہیں لگائی ،مسترد شدہ سیاسی مذہبی رہنما صرف اپنی سیاست کیلئے عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کا نام لیتے ہیں جبکہ عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کے قانون کا اللہ کے بعد پاکستان کی عوام محافظ ہے اور ناموس رسالت کے قوانین کو کوئی نہ تبدیل کر سکتا ہے اور نہ ہی ان کو کوئی خطرہ ہے ۔