فیصل آباد۔ 08 اکتوبر (اے پی پی):گورنر پنجاب سردار سلیم حیدرخان نے کہا کہ نوجوان مستقبل کے معمار اور ہمارے روشن، درخشندہ و تابندہ کل کی نوید ہیں، ہماری یوتھ میں پایا جانیوالا ٹیلنٹ اور ان کی ذہانت و فطانت اس بات کی غماز ہے کہ ہمارا آنیوالا کل آج سے زیادہ بہتراور منظم و مضبوط ہاتھوں میں ہوگا اور ان کی عملی زندگی میں خدمات یقیناً ملک و قوم کو تعمیر و ترقی کی نئی شاہراہوں پر گامزن کریں گی، اگر چہ اس وقت ہمارا معاشرہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے مگر اسے عزت و احترام دینے کیلئے یوتھ کو آگے آنااورتعلیم کیساتھ تربیت کا خیال بھی رکھنا ہوگا۔وہ منگل کو زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے 28 ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنی بیٹیوں اور بیٹوں کوشاندار تعلیمی وتحقیقی کارکردگی پر میڈلز حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاس آؤٹ ہونیوالے طلباوطالبات کے ساتھ ساتھ ان کے اساتذہ اور والدین بھی خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے اپنے بچوں کی تعلیم مکمل کرنے میں اپنا دن رات ایک کردیا۔ گورنر پنجاب نے کہاکہ زرعی یونیورسٹی ایک بہت بڑا ادارہ ہے جس کا دنیا بھر میں نمایاں مقام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بھرپور محنت جاری رکھنی چاہئے کیونکہ ابھی ہم 56ویں نمبر پر ہیں تو اسے اور اوپر لے کر جانا ہے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ اختلاف رائے کو دلائل سے قائل کرکے حل کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے مگر بدقسمتی سے ہمیں فوڈ آئٹمز امپورٹ کرنی پڑتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کینو کی پیداوار کے حوالے سے پنجاب کا نام ہے،اس بار پنجاب حکومت نے اس سلسلہ میں خصوصی کاوش کی ہے جس کا پھل ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی زرخیز زمین کے ساتھ ایکسپورٹ کو فروغ دے سکتے ہیں۔
گورنر نے کہا کہ پوری دنیا میں ہمارے ملک کی گندم کا ذائقہ سب سے اچھا ہے اور اسے دنیا بھر میں بہت پسند کیا جا تا ہے جبکہ روغنی اجناس اور فوڈ آئٹمز پر بھی ایگریکلچر سیکٹرمیں مزید محنت سے پیداواری شرح بہتر کی جاسکتی ہے۔سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ اللہ ہمیں زرعی یونیورسٹی جیسے اداروں کو میرٹ پر بہتری کی طرف لیجانے کی توفیق دے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال زراعت میں 6.6 فیصد کی گروتھ تھی۔
قبل ازیں وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب میں بتایا کہ ماسٹر ز کے 3 ہزار 970،بیچلرز کے 5 ہزار 170 طلبا و طالبات پاس آؤٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سال 2023 میں مجموعی طور پر9 ہزار 194گریجویٹس پاس آؤٹ ہوئے جن میں سے 4 ہزار 447 یہاں حاضر ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج زرعی یونیورسٹی 170 سے زائد شعبوں میں ڈگریاں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی گزشتہ10سال سے پہلی 100 یونیورسٹیز میں شامل اور660 فیکلٹی ممبران کے ساتھ اپنے سبجیکٹ میں 56 ویں نمبر پرہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم زراعت اور دیہات کا برینڈاور ملکی زراعت کی ترقی کے امین ہیں، ہماری شناخت کے بہت سے زاویے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام یونیورسٹیز میں زرعی یونیورسٹی کو نمایاں مقام حاصل ہے جو ٹیکنالوجی، پیسٹی سائیڈز سمیت دیگر ریسرچ میں کوالٹی و معیار رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج سے 15سال پہلے یہاں 20 فیصد خواتین تھیں مگرآج خواتین کی تعداد 50 فیصد ہے اسی طرح جینڈر بیس برابری فیکلٹی میں بھی ہے، سٹوڈنٹس میں بھی ہے اور سکا لر شپس میں بھی ہے۔ وائس چانسلر نے کہاکہ 25 فیصد طلبا و طالبات میرٹ پر اور باقی 75 فیصد کو ڈومیسائل کی بنیاد پر تعلیم کے مواقع دیئے جاتے ہیں۔بعدازاں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے فارغ التحصیل گریجوایٹس میں ڈگریاں اور پوزیشن ہولڈرز میں میڈلز بھی تقسیم کئے۔