نگران وفاقی وزیر مدد علی سندھی سے زندگی ٹرسٹ کے بانی شہزاد رائے کی ملاقات

145

اسلام آباد۔20نومبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی سے معروف گلوکار اور زندگی ٹرسٹ کے بانی شہزاد رائے نے ملاقات کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر نیشنل کریکولم کونسل (این سی سی) مریم چغتائی بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ وفاقی وزیر نے شہزاد رائے کا خیرمقدم کیا اور پاکستان میں تعلیمی اصلاحات کے لیے ان کے کردار کو سراہا خاص طور پر سندھ کے صوبائی نصاب میں چائلڈ پروٹیکشن کی شمولیت پر وفاقی وزیر نے شہزاد رائے کو داد دی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں ان کا تعاون انتہائی قابل تحسین ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ شہزاد رائے کی کوششوں سے سندھ حکومت نے صوبے بھر کے سرکاری اساتذہ کے لیے زندگی ٹرسٹ کے تیار کردہ نئے اساتذہ "ٹیچر پرفارمنس ایویلیوایشن” فارمیٹ کی منظوری دی اور اس کے ساتھ ساتھ قومی اسمبلی نے بھی ان کی کوششوں کو تسلیم کیا اور جسمانی سزا کو جرم قرار دینے والا قانون منظور کیا۔ شہزاد رائے نے وفاقی وزیر کو زندگی ٹرسٹ کے تعاون اور مقصد کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان اور خاص طور پر سندھ میں تمام بچوں تک تعلیم کو قابل رسائی بنانے کے لیے زندگی ٹرسٹ کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔

اپنی کوششوں کے تسلسل میں شہزاد رائے نے مدد علی سندھی کو اسلام آباد کے تمام سرکاری سکولوں میں شطرنج، آرٹس خاص طور پر موسیقی پر خصوصی کورسز تیار کرنے اور نافذ کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ زندگی ٹرسٹ نے بین الاقوامی شطرنج فیڈریشن (FIDE) کے ساتھ مل کر کلاس 3 سے 8 کے طلباء کے لیے ایک نصاب تیار کیا ہے۔ شہزاد رائے نے کہا کہ اس طرح کے کورس کو متعارف کرانے کا مقصد بچوں کو زندگی کے ہر شعبے میں کامیاب ہونے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شطرنج دیگر آزادانہ فنون کے ساتھ بچوں کو اپنی ذہنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے اور بڑھانے کے قابل بناتا ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم کی ہدایت پر این سی سی زندگی ٹرسٹ کے ساتھ مل کر گریڈ 3 سے گریڈ 8 تک کے طلباء کو شطرنج اور موسیقی کے آلات سکھانے پر توجہ مرکوز کرنے والا نصاب تیار کرے گا، اسے گریڈ 9 اور 10 کے طلباء کے لیے بھی مزید تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ این سی سی کے ذریعے ایسے انتخابی کورسز تیار کیے جانے چاہئیں جنہیں ایف ڈی ای نافذ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ سرکاری سکولوں میں غیر نصابی سرگرمیوں کو باضابطہ طور پر پڑھایا جائے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے ایف ڈی ای کو خصوصی ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ایف ڈی ای کے تمام سکولوں اور کالجوں میں کھیلوں کی تقریبات، مباحثے اور اس طرح کی دیگر تقریبات کا باقاعدگی سے انعقاد کیا جائے۔ مدد علی سندھی نے کہا کہ یہ ایک قابل تعریف اقدام ہے اور وہ دسمبر میں اس کا باضابطہ آغاز کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ این سی سی کو اس انتخابی کورس کو فوری طور پر تیار کرنا چاہئے اور انہیں پیش کرنا چاہئے تاکہ اس سال ایف ڈی ای کے ذریعہ اسے نافذ کیا جاسکے۔ انہوں نے عوامی تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کا وژن ہے کہ اس کی بنیاد اس انداز میں رکھی جائے کہ آنے والی سیاسی حکومتیں آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہتر پاکستان کی تعمیر کر سکیں۔