اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب بڑی مچھلیوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کر رہا ہے۔
نیب سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا۔نیب کی بلا امتیاز اور نمایاں کارروائیوں سے اس کے وقار اور ساکھ میں اضافہ ہوا ہے۔نیب اعلامیہ کے مطابق چئیر مین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ2020 کے دوران نیب نے بدعنوان عناصر سے 321.4829 ارب روپے کی وصولی کی ہے جو کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں صرف ایک سال میں ریکارڈ کامیابی ہے جو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے قومی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لئے نیب افسران کے عزم اور لگن ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کو اپنے قیام سے اب تک 487،964 شکایات موصول ہوئی ہیں ، 15،930 شکایت کی تصدیق ، 10،041 انکوائریوں اور 4،598 شکایات کی منظوری دی گئی ہے۔ جبکہ اس عرصہ کے دوران3682 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے گئےہیں۔
نیب نے اپنے قیام سے اب تک بد عنوان عناصر سے بلا واسطہ یا بالواسطہ طور پر 790 ارب روپے کی وصولی کی ہے ، جو اس طرح کے دیگر انسداد بدعنوانی کے اداروں کے مقابلے میں نمایاں کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب عوام دوست ادارہ ہے۔ نامور قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ نیب سارک ممالک کے لئے بدعنوانی کے خاتمے کے تناظر میں رول ماڈل کی حیثیت رکھتاہے ۔
پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے جو نیب کی وجہ سے پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف اقوام متحدہ کنونشن (یو این سی اے سی) کے تحت نیب پاکستان کا فوکل ادارہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس کے ساتھ چین نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے مل کرکام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کا صدر دفتر اسلام آباد میں ہے اور علاقائی بیوروز راولپنڈی ، لاہور ، کراچی ، کوئٹہ ، کے پی کے ، ملتان ، سکھر اور سب آفس گلگت بلتستان میں واقع ہے۔ پاکستان سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے نیب کو فعال بنادیا گیا ہے۔ نگرانی اور جائزہ نظام کی بنیاد پر مستقل بنیادوں پر نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
نیب نے ثابت کر دیا ہے کہ کرپٹ عناصر کے خلاف اس کے اقدامات بلا امتیازہیں کیوں کہ نیب سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا ہے۔ بڑی مچھلیوں کے خلاف بلا امتیاز اور نمایاں کارروائیوں کی وجہ سے نیب کے وقار اور ساکھ میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔