نیب لاہور نے اپنے قیام سے تاحال پلی بارگین، رضاکارانہ واپسی اور ان ڈائریکٹ ریکوری کی مد میں 110 ارب وصول کروائے

84

لاہور۔8جون (اے پی پی):نیب لاہور کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کی مطابق وفاقی و صوبائی محکموں کو ریکوری کروانے میں نیب کی موجودہ قیادت چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی اور ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور کی نگرانی میں نیب لاہور نے گزشتہ 4 سالوں کے دوران ریکارڈ ساز کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

نیب لاہور کی کوششوں سے 1999 سے تاحال وفاقی و صوبائی سطح پر قومی اداروں کو مجموعی طور پر110ارب؎ کی خطیر رقم ریکور کروائی جا چکی ہے تاہم نیب لاہور کیجانب سے کی گئی ریکوری نیب قانون کی شق a 25
(VR یعنی رضاکارانہ واپسی اور 25 (b) یعنی پلی بارگین کے تحت سر انجام دی جاتی رہی ہے۔نیب لاہور کے قیام سے ابتک21 سالہ دور میں وفاقی سطح پر 28 مختلف اداروں کو 6 ارب 75 کروڑ جبکہ صوبائی سطح پر 32 مختلف محکمہ جات کو 102 ارب 76 کروڑ کی ریکوری کروائی گئی ہے جسکی مکمل تفصیلات بھی کا جاری کی گئی ہیں۔

ترجمان نے21 سالہ دور میں مجموعی ریکوری کی تفصیل بتا تے ہو ئے کہا کہ نیب لاہور کے قیام سے 2016 تک 10 ارب 12 کروڑسے زائد رضاکارانہ واپسی (VR) قانون کے تحت ریکور کروائے گئے۔ اسی طرح پلی بارگین قانون کی مد میں ساڑھے 15 ارب سے زائد کی ریکوری بھی کی گئی۔ (1999 سے تاحال) ان ڈائریکٹ ریکوری کی صورت میں نیب لاہور کیجانب سے 83 ارب 83 کروڑ ریکور کرواتے ہوئے متعلقہ اداروں کے حوالے کئے جا چکے ہیں۔اسی طر ح1999 سے 2016 (ماضی کے17 سال) میں نیب لاہور کی جانب سے 10 ارب والنٹری ریٹرن کی صورت میں برآمد کروائے گئے تھے اور اسی دوران 5 ارب 43 کروڑ پلی بارگین کیصورت میں ریکور کئے گئے اگرچہ اس دوران ان دائریکٹ ریکوری کیصورت میں 23 ارب 17 کروڑ کی وصولی پر عملدرآمد کروایا گیا۔ جبکہ ان 17 سالوں کے دوران مجموعی طور پر 38 ارب 73 کروڑ کی ریکوری کروائی جا سکی۔

تر جمان کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کے منصب سنبھالنے کے بعد نیب کی مجموعی کارکردگی بلخصوص نیب لاہور کی ڈی جی نیب لاہور کی سربراہی میں کارکردگی میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ موجودہ قیادت کے 4 سالہ دور میں مجموعی طور پر 70 ارب 85 کروڑ کی ریکارڈ ریکوری کی گئی۔ جس میں سے 10 ارب 18 کروڑ پلی بارگین (25 بی) کے تحت ریکور کئے گئے اسی طرح ان 4 سالوں میں ان ڈائریکٹ ریکوری کی صورت میں 60 ارب 66 کروڑ سے زائد کی تاریخی برآمدگی کروائی گئی۔

اسی طر ح وفاقی اداروں کی فہرست میں واپڈا کو سب سے زیادہ 5 ارب 50 کروڑ، پاک پی ڈبلیو ڈی 27 کروڑ، پاکستان ریلویز 17 کروڑ، سٹیٹ لائف انشورنس 4 کروڑ 75 لاکھ، پاک جنرل انشورنس 8 کروڑ 62 لاکھ روپے شامل ہیں جبکہ دیگر وفاقی اداروں میں کسٹمز ڈیپارٹمنٹ 11 کروڑ، ایف بی آر 8 کروڑ 70 لاکھ، اے جی آفس 3 کروڑ 28 لاکھ، ملٹری لینڈ کنٹونمنٹ 7 کروڑ 24 لاکھ اور این ٹی ایس کو 4 کروڑ 58 لاکھ روپے ریکور کروائے گئے ہیں۔

جبکہ صوبائی سطح پر مختلف محکمہ جات سے نیب لاہور نے ہا ئوسنگ سیکٹر میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ 33 ارب 86 کروڑ کی ریکوری جبکہ دھوکہ دہی کے مقدمات میں ساڑھے 6 ارب کی ریکوری ممکن بنائی گئی۔ دیگر اداروں میں ایل ڈی اے 2 ارب 96 کروڑ، بینکنگ سیکٹر 1 ارب 14 کروڑ، پنجاب کوآپریٹو بینک 1 ارب 67 کروڑ ریکور کروائے گئے۔ حکومت پنجاب کو مختلف مقدمات میں 1 ارب 72 کروڑ، سرگودھا یونیورسٹی 10 کروڑ 18 لاکھ، ریونیو ڈیپارٹمنٹ 11 کروڑ، پنجاب مائینز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ 73 کروڑ جبکہ کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو 70 کروڑ کی ریکوری کروائی گئی ہیں۔

اسی طرح دیگر اداروں میں اے جی آفس پنجاب، ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب، گوجرانوالہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی، مکمہ فوڈز پنجاب، پنجاب ہائی وئیز، پنجاب رورل ڈویلپمنٹ کے علاوہ دیگر متعدد محکمہ جات شامل ہیں۔نیب لاہور کیجانب سے کارکردگی رپورٹ جاری کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ملک و قوم کی لوٹی گئی دولت کی واپسی کیلئے اقدامات کسی بھی دبائو کو خاطر میں لائے بغیر اور ہنگامی بنیادوں پر جاری رکھے جائینگے۔