اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):وزارت خزانہ کے زیراہتمام پری بجٹ کانفرنس کل منگل کو منعقد ہوگی۔پیر کویہاں جاری بیان میں وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہاہے کہ ادائیگیوں میں عدم توازن ،افراط زر میں اضافہ ، گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر، غیر مستحکم شرح مبادلہ، جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کی شرح میں کمی، ایندھن اور اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تناظر میں عالمی اقتصادی منظرنامہ ملکی معیشت پراثر انداز ہورہاہے، ان بڑے معاشی چیلنجوں کے باوجود حکومت کا پختہ یقین ہے کہ اگر سرکاری اور نجی شعبہ بحرانوں سے نمٹنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں تو یہ تکلیفیں آسانی سے مواقع میں تبدیل ہو سکتی ہیں۔
موجودہ حکومت نے مختصر عرصے میں معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنے کے لیے متعدد موثر اقدامات کیے ہیں۔ موجودہ حکومت عوام نواز بجٹ کی خواہش رکھتی ہے اور اچھی طرح جانتی ہے کہ بہتر، جامع اور موثر بجٹ سازی کے لیے عوام کے ساتھ ساتھ نجی شراکت داروں سے مشاورت لازمی ہے۔ اسی تناظر میں 7 جون 2022 کو بزنس، زراعت، ٹیکسٹائل، ایکسپورٹ اور آئی ٹی پر ایک پری بجٹ کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم پاکستان اس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
اس کانفرنس کا مقصد ماہرین زراعت، آئی ٹی ماہرین اور تاجروں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے تاکہ وہ موجودہ حکومت کے ساتھ آئی ٹی، زراعت اور کاروبار، ٹیکسٹائل اور برآمدات پر اپنی تجاویز کا تبادلہ کر سکیں۔ مزید برآں، شرکاء کو ٹیکس کے نظام کو آسان بنانے، پاکستان میں کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے، ٹیکس کی بنیاد کو مضبوط اور وسیع کرنے، اور عوامی وسائل کے استعمال میں شفافیت اور جوابدہی کو بڑھانے کے طریقہ کار کے لیے اپنے حل پر مبنی خیالات کا اشتراک کرنے کا موقع دیا جائے۔ تجاویز اور سفارشات کے لیے ایک پورٹل (https://pbc.nitb.gov.pk) بھی تیار کیا گیا ہے۔ترجمان نے بتایاکہ معیشت کی ترقی میں نجی شعبہ کا بہت بڑا کردار ہے اور کانفرنس کا مقصد نجی شعبہ کی رائے اور سفارشات حاصل کرنا ہے پری بجٹ کانفرنس کا مقصد ایک جامع، ترقی پر مبنی اور عوام دوست بجٹ پیش کرنا ہے جو پاکستان میں پائیدار اور مساوی ترقی کو یقینی بنائے۔