ایوان بالا نے بھارت میں بی جے پی رہنمائوں کی جانب سے گستاخانہ بیانات کے خلاف مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی

اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):ایوان بالا نے بھارت میں بی جے پی رہنمائوں کی جانب سے گستاخانہ بیانات کے خلاف مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت میں ریاستی سرپرستی میں اسلام مخالف اور توہین آمیز اقدام کے خلاف شدید احتجاج اور مذمت کے لئے او آئی سی کانفرنس کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے اور تمام مسلمان ممالک پر زور دیا جائے کہ وہ بھارت کا سفارتی، اقتصادی اور سیاسی بائیکاٹ کریں، پاکستانی مارکیٹوں میں تمام بھارتی مصنوعات پر پابندی لگا کر فوری طور پر تجارتی بائیکاٹ کیا جائے۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان حکمران بھارتی جنتا پارٹی کے دو اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے حضرت محمدﷺ کے خلاف توہین آمیز کلمات کی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ توہین آمیز کلمات بھارتی حکومت کے فاشسٹ چہرے کی عکاسی کرتے ہیں جس سے پاکستانی عوام، مسلم امہ اور دنیا بھر کے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور بڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بھارت میں انتہا پسندوں کی جانب سے ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں کو جسمانی، معاشی، سماجی اور مذہبی حملوں کا سامنا ہے۔ مسلمانوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان قومی، علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر آخری پیغمبر حضرت محمدﷺ کی ناموس رسالت کے تحفظ کے لئے اپنے بھرپور عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ یہ ایوان سویڈن اور دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کے پھیلائو کے خلاف 30 مئی 2022ء کو منظور کی گئی قرارداد نمبر 523 کی توثیق کرتا ہے۔ ایوان متفقہ طور پر حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مندرجہ ذیل اقدام اٹھائے۔

بھارت میں ریاستی سرپرستی میں اسلام مخالف اور توہین آمیز اقدام کے خلاف شدید احتجاج اور مذمت کے لئے او آئی سی کانفرنس کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے اور تمام مسلمان ممالک پر زور دیا جائے کہ وہ بھارت کا سفارتی، اقتصادی اور سیاسی بائیکاٹ کریں۔ اقوام متحدہ میں بھارت اور دیگر فاشسٹ ممالک کی زیر سرپرستی اسلاموفوبیا کے پھیلائو، مسلمان مخالف، اسلام مخالف پالیسیوں کی شدید مذمت کی جائے اور اس کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔

پاکستان اور دنیا بھر میں ناموس رسالتﷺ کے تحفظ کی تشہیر کے لئے اندرونی و بیرونی وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ پاکستانی مارکیٹوں میں تمام بھارتی مصنوعات پر پابندی لگا کر فوری طور پر تجارتی بائیکاٹ کیا جائے۔ ایوان نے اتفاق رائے سے قرارداد کی منظوری دیدی۔