نیویارک ۔21ستمبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر ’اقوام متحدہ کے امن آپریشنز میں ٹرانزیشنز کی کامیابی کو یقینی بنانے‘ کے حوالے سے نیویارک میں اعلیٰ سطحی بریک فاسٹ میٹنگ میں شرکت کی۔ آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے اجلاس کی میزبانی کی جس کے انعقاد میں پاکستان، برازیل، گھانا، جاپان اور سوئٹزرلینڈ نے تعاون کیا۔ اجلاس میں کئی دیگر اعلیٰ شخصیات نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے دوران ٹرانزیشن سے منسلک چیلنجوں اور اقوام متحدہ کے امن آپریشنز میں ٹرانزیشنز پر سیکرٹری جنرل کی 2022 کی رپورٹ کے بارے میں ایک انٹرایکٹو پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا گیا جس میں انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن آپریشنز جین پیئر لاکروکس، وزیر خارجہ آئیوری کنڈیا کیمارا، اور جمہوریہ کانگو میں سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ اور MONUSCO کی سربراہ بنتو کیٹا نے حصہ لیا ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت نے امن قائم کرنے کی سرگرمیوں کی ٹرانزیشنز کے دوران مربوط نظام کے وسیع ردعمل پر زور دیا تاکہ ممکنہ منفی نتائج کو کم کیا جا سکے اور میزبان حکام کو ان کے قیام امن کے مقاصد کو آگے بڑھانے میں مدد ملے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگر غلط منصوبہ بندی کی صورت میں ٹرانزیشنز مشکل سے حاصل کردہ فوائد کو خطرے میں ڈالنے کا امکان پیدا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کامیاب ٹرانزیشن کے لیے روڈ میپ بھی پیش کیا۔ وزیر مملکت نے اقوام متحدہ کی سب سے کامیاب امن مشنز بالخصوص لائبیریا، سیرالیون، برونڈی اور تیمور لیست میں پاکستان کے کلیدی کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے پائیدار امن اور سلامتی کے فروغ میں خواتین کے اہم کردار کے لیے پاکستان کے گہرے عزم کا اعادہ کیا اور خاص طور پر جمہوریہ کانگو میں پہلی مکمل خواتین کمیونٹی انگیجمنٹ ٹیم کی تعیناتی کا حوالہ دیا جس نے طلباء، اساتذہ اور خواتین کے لیے پیشہ ورانہ تربیت اور کانگولیس پولیس کے لیے نفسیاتی ورکشاپس کے انعقاد سمیت امن کے قیام کے کئی کامیاب اقدامات کیے۔ وزیر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ تنازعات سے متاثرہ ملک میں ٹرانزیشن پائیدار امن، استحکام اور اقتصادی خوشحالی کے مقصد کی جانب ایک قدم ہونا چاہئے۔