وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی 14ویں ساؤتھ ایشین گیمز-2023 کی پہلی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت

70

اسلام آباد۔11فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے پاکستان میں منعقد ہونے والے 14ویں ساؤتھ ایشین گیمز (ایس اے جی) 2023 سے متعلق پہلے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) کی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، پنجاب کے وزیر کھیل محمد تیمور خان، سیکرٹری حکومت پنجاب، سیکرٹری آئی پی سی، صدر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (پی او اے) ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عارف حسن، ڈائریکٹر جنرل پاکستان اسپورٹس بورڈ اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

پی او اے کے صدر نے اپنی بریفنگ میں کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم نے 14ویں SAG-2023 کی منظوری دے دی ہے اور پی او اے نے میگا ایونٹ کے انعقاد کی تیاری کے لیے ایک ورکنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان نے آخری بار 2004 میں اسلام آباد میں علاقائی کھیلوں کے گالا کی میزبانی کی تھی۔کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ والی بال، ریسلنگ، ویٹ لفٹنگ، تائیکوانڈو، ایتھلیٹکس اور ہاکی کے تربیتی کیمپوں کا اہتمام کیا گیا جا رہا ہے اور والی بال اور تائیکوانڈو کے لیے غیر ملکی کوچز کو بھی ہائیر کیا جا ئے گا۔

کمیٹی کے علم میں لایا گیا کہ ایونٹس لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ اور اسلام آباد میں منعقد کیے جائیں گے، جب کہ ایس اے جی کے لیے سیکریٹریٹ کی تیاری بھی جاری ہے جسے جلد حتمی شکل دے دی جائے گی۔ منصوبہ بندی کی ترقی کے وزیر نے صدر پی او اے، پاکستان اسپورٹس بورڈ اور آئی پی سی کی وزارت کو ہدایت کی کہ وہ اس میگا ایونٹ کی میزبانی کے لیے ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کو بھی شامل کریں۔

وزیر منصوبندی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہمارا مقصد دنیا کو سافٹ امیج دکھانا ہے کہ پاکستان کھیلوں اور دیگر بین الاقوامی ایونٹس کے لیے ایک محفوظ اور پرامن ملک ہے اور اس میں ایسے میگا ایونٹس منعقد کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔اسد عمر نے سکریٹری آئی پی سی کو ہدایت کی کہ وہ اس میگا ایونٹ کے لیے وزارت خزانہ کے ذریعہ مختص بجٹ مختص کرنے کے لیے سمری بھیجیں۔میٹنگ کے دوران پی او اے کے صدر نے کمیٹی کو بتایا کہ کل 27 گیمز کھیلے جائیں گے اور سارک ریجن میں 5000 افراد جن میں کھلاڑی اور آفیشلز شامل ہیں۔

بریفنگ میں سیکرٹری سپورٹس پنجاب نے کمیٹی کو یقین دلایا ، کہ پنجاب بالخصوص لاہور میں ہونے والے ایونٹ کے انعقاد کے لیے پنجاب مکمل طور پر تیار ہے۔مزید برآں، کمیٹی نے لاجسٹکس، سیکورٹی، مقام کے انتخاب، کھلاڑیوں کی تربیت اور غیر ملکی کوچز کی خدمات حاصل کرنے سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ایکریڈیٹیشن کارڈز پر کھلاڑیوں کے داخلے کی ضمانت، معززین کو مفت ویزہ، کھلاڑیوں کے لیے ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ جیسی ابتدائی ضروریات پر بھی اجلاس میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔