وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستان میں جاپانی کمپنیوں کو درپیش تمام مسائل حل کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کمیٹی قائم کردی گئی ہے جبکہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ جاپانی کمپینوں کو درپیش تمام مسائل ایک ہفتے کے اندر حل کرکے انہیں رپورٹ پیش کی جائے،ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز کو ٹیکس فری کئے جانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔
پیر کو وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وز یراعظم سے جاپانی کمپنیوں کے وفد نے ملاقات کی۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ جاپانی وفد کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان کا جلد دورہ کریں،پاکستان میں جاپانی کمپنیاں اپنی سرمایہ کاری سے اپکسپورٹ انڈسٹری کے قیام پر کام کریں،تھر میں کوئلے، چنیوٹ میں لوہے کے ذخائر، قابلِ تجدید توانائی، انفراسٹرکچر اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سرمایہ کاری و تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ یہ ملاقات وزیراعظم کی تمام مقامی و بین الاقوامی کاروباری و تجارتی سٹیک ہولڈرز سے بجٹ کے سلسلے میں ملاقاتوں کی ایک کڑی ہے۔
جاپانی وفد میں پاکستان میں جاپان کے سفیر میتسوہیرو واڈا، چاپانی کمرشل اتاشی اور تمام بڑے صنعتی و تجارتی شعبوں میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے نمائندے شریک ہوئے۔اسکے علاوہ اجلاس میں وفاقی وزراء خرم دستگیر، مفتاح اسماعیل، مخدوم مرتضی محمود اور متعلقہ اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔
جاپابی کمپنیوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے ویژن کے تحت موجودہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔اسکے علاوہ جاپانی کمپنوں نے الیکٹرک وہیکل مینوفیکچرنگ، فوڈ پراسیسنگ، اسپیشل اکنامک زونز، ٹیکسٹائل سیکٹر، ٹیلی کمیونکیشن سیکٹر اور آٹو پارٹس مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ پاکستان اور جاپان 2022 میں سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ جاپان کی ترقی پوری دنیا کیلئے مثال ہے۔پاکستان جاپان کے ساتھ تعاون کو فروغ دے کر جاپان کے تجربے سے مستفید ہو سکتا ہے