وزیراعظم عمران خان ٹیم کے کپتان ہیں وہ جس کو جہاں چاہیں کھلا سکتے ہیں، کورونا کی تیسری لہر بہت خطرناک ہے، ہم سب کو ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کرنا ہوگا، وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر

50

اسلام آباد۔29مارچ (اے پی پی):وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ٹیم کے کپتان ہیں وہ جس کو جہاں چاہیں کھلا سکتے ہیں، وزیراعظم عمران نے کورونا کے خلاف بڑا کام کیا، پاکستان کی سمارٹ لاک ڈائون پالیسی کو دنیا بھر نے سراہا، کورونا کی تیسری لہر بہت خطرناک ہے، ہم سب کو ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف ساڑھے اٹھائیس لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں، ملک ٹیکس وصولیوں پر چلتا ہے، جب ٹیکس اکٹھا ہوتا ہے تو اس میں آدھے پیسے قرض کی ادائیگی میں چلے جاتے ہیں اور باقی کے آدھے پیسوں سے ملک چلتا ہے، پی ٹی آئی حکومت کے دوران ٹیکس وصولی میں تقریباً 8 فیصد اضافہ ہوا ہے، بڑے پیمانے پر صنعتی پیداوار میں 5.4 فیصد اضافہ، ترسیلات زر میں 24.8 فیصد اضافہ اس کے علاوہ گزشتہ آٹھ سال میں پہلی مرتبہ ہمارے دور حکومت میں مسلسل اڑھائی سال میں دو ارب ڈالر سے زائد ترسیلات زر ملک میں آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں ٹوتھ پیسٹ سے لیکر بسکٹ تک ہر چیز درآمد ہوتی تھی اور ملک کی برآمدات نہیں تھیں، اب ہماری برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت زرتاج گل نے کہا کہ کورونا کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، ابھی کورونا وائرس کی تیسری لہر آ چکی ہے جو انتہائی مہلک ہے، کورونا کی پہلی لہر کے دوران وزیراعظم عمران خان نے این سی او سی کا ادارہ بنایا، تمام صوبوں کے صحت کے وزیروں کو ساتھ بٹھایا اور تمام صوبوں کے وزیر اعلی کو ساتھ بٹھایا اور تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ باہمی رابطہ اور مشاورت کے ساتھ ایک جامع پالیسی بنائی اور پاکستان کی سمارٹ لاک ڈائون پالیسی کو دنیا بھر نے سراہا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کورونا کی پہلی لہر سے بڑی کامیابی کے ساتھ نمٹا، کورونا کی دوسری لہر سے بھی ہم احسن طریقے سے نبرد آزما ہوئے، اب کورونا کی تیسری لہر آ چکی ہے جو بہت خطرناک ہے، پاکستان میں رہنے والے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے فرد کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور ایس او پیز پر مکمل عملدرآمدکرنا ہوگا، اگر خدانخواستہ حالات بے قابو ہو گئے اور ہمیں لاک ڈائون کی جانب جانا پڑا تو ملک میں پھر سے غربت و بیروزگاری زور پکڑ لے گی۔