وزیراعظم عمران خان کے دورہ ازبکستان کے حوالے سے کاروباری و صنعت کار برادری کے تاثرات

98

اسلام آباد۔14جولائی (اے پی پی):پاک ازبک بزنس کانفرنس میں پاکستان اور ازبکستان کی کاروباری و صنعت کار برادری کی شرکت سے دونوں ممالک کے معاشری رابطوں اور باہمی تجارت کی بڑھوتری میں مدد ملے گی،وزیراعظم عمران خان کے دورہ ازبکستان سے قومی برآمدات کے فروغ میں مدد ملے گی ، وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ، کابینہ کے اراکین ، اعلیٰ سرکاری حکام اور کاروباری برادری پر مشتمل 130افراد کا وفد ( کل) 15جولائی سے ازبکستان کا دورہ شروع کر رہاہے ، اس موقع پر ’’ وسطی و جنوبی ایشیا،علاقائی روابط ، مسائل اور مواقع ‘‘کے عنوان سے دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان کے (کل) جمعرات 15جولائی 2021سے شروع ہونے والے دو روزہ ازبکستان کے حوالے سے تاجر و صنعتکار برادری نے اس دورہ کے بارے میں انٹرویوز کے دوران اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے ۔ وزیراعظم آفس میڈیا ونگ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق سرحد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر عدیل رئوف نے کہا کہ اگر افغانستان کے راستے وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی ممکن ہو تو پاکستان کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے ۔

ایوان صنعت و تجارت راولپنڈی کے سابق سینئر نائب صدر چوہدری پرویز احمد وڑائچ نے کہا ہے کہ ازبکستان کو ادویہ سازی بالخصوص ایلوپیتھی اور ہربل مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کے وسیع امکانات موجود ہیں، ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی)نے پاک ۔ازبک باہمی تجارت اور پاکستانی برآمدات کے فروغ کے لئے کاروباری برادری کے وفد کے دورہ ازبکستان کے لئے اچھا اقدام کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم حکومت کے تعاون سے ہربل مصنوعات کی ازبکستان کو برآمدات بڑھانے کے خواہش مند ہیں۔

ایوان صنعت و تجارت راولپنڈی کی ریجنل ٹریڈ کمیٹی کے چیئرمین خورشید برلاس نے وزیراعظم کے دورہ کے حوالے سے اپنے تاثرات میں کہا کہ یہ دورہ بڑا اہم ہے جو بہت پہلے ہو جانا چاہئے تھا، کیونکہ 15سال کے بعد پاکستان سے کوئی سربراہ حکومت دورہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ریاستوں کا یہ خطہ بڑا اہم ہے یہاں پر پاکستان کی مقبولیت اور اہمیت بہت زیادہ ہے لیکن ہماری مصنوعات کی یہاں کی مارکیٹوں میں رسائی کم ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کانفرنس میں آزادانہ تجارت کے معاہدے پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ جب اس طرح کا معاہدہ ہو گا تو کمیونیکیشن ، لاجسٹک سمیت دیگر اہم ایشوز پر بات کی جائے گی جس سے مسائل حل ہوں گے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں برآمدی سامان کو یہاں کیسے پہنچانا ہے ، یہ بڑا اہم ایشو ہےکیونکہ جب تک ہماری رسائی آسان نہیں ہو گی تو برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہاکہ ازبکستان کی مارکیٹ میں بھرپور استعداد ہے ۔کاروباری وفد کا دورہ بڑا اہم لیکن اس کا فالو اپ بھی ضروری ہے۔

سٹریس کی صنعت سے وابستہ محمد ریاض نے کہاکہ ازبکستان کے دورہ کے لئے وزارت تجارت اور ٹی ڈی اے پی نے بڑا اچھا انتظام کیا ہے اس سے تجارت کو فروغ حاصل ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دورہ سے ازبکستان کی 90ارب ڈالر کی درآمدی معیشت سے آنے والے سالوں میں استفادہ ہو گا ۔ قومی خبررساں ادارہ (اے پی پی) کی جانب سے ریلیز کی گئی ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ازبک صدر شوکت مرزیوف کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں اور جمعرات کو ازبکستان پہنچیں گے۔ دورہ کے حوالے سے خالد تیمور اکرم نے کہا کہ ویزراعظم کے اس دورہ کو وسطی ایشیاء کے ممالک میں بڑی اہمیت کی نگاہ سے دیکھنا جارہاہے ۔

یہاں کے عوام وزیراعظم سے بے پناہ محبت اور عزت کرتے ہیں ۔پاکستان کو سی اے آر ریاستوں میں بڑی اہمیت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دورہ کے موقع پر وزیراعظم اور ازبک صدر کی ملاقات ہو گی جس میں تجارتی و اقتصادی تعاون اور علاقائی و بین الاقوامی دلچسپی کے معاملات سمیت دو طرفہ کے اہم پہلو زیر بحث آئیں گے۔ وزیر اعظم کا یہ دورہ ہر لحاظ سے اہم ہے ، وزیراعظم کے ہمراہ وفد میں وزیر خارجہ اور اعلیٰ حکام سمیت برآمدکنند گان بھی شامل ہیں ۔انہوں نے کہاکہ یہاں پر ٹیکنالوجی کے سیکٹر میں پاکستانی کمپنیوں کے لئے وسیع مواقع موجود ہیں۔

ڈاکٹر شبیر احمد خان نے کہاکہ وزیراعظم اپنے دورہ کے دوران پاک بزنس فورم سے خطاب کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ زراعت ، ٹیکسٹائل ، ادویہ سازی ، کھیلوں کے سامان اور جراحی کے آلات کی برآمدات میں وسیع مواقع دستیاب ہیں ۔ ٹیکسٹائل ، کیمیلز کی برآمدات سے منسلک اسماعیل عبداللہ نے کہاکہ حالیہ دورہ کے حوالے سے ٹی ڈی اے پی نے بڑا اچھا اقدام کیا ہے جس سے برآمدات بڑھیں گی۔ انہوں نے کہاکہ ہمسائیہ ممالک کے ساتھ رابطوں میں اضافہ ہونا چاہئے اور تاجکستان ، کرغزستان اور قازقستان کے دورے بھی ہونے چاہئیں ۔ فوڈ سیکٹر انڈسٹری سے وابستہ عباد فاروق نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کا ویژن بڑا وسیع ہے اور میں نے زندگی میں پہلی مرتبہ دیکھا ہے کہ وزیراعظم اتنا بڑا تجارتی وفد لیکر کسی ملک کا دورہ کر رہاہے جس میں 130سے زیادہ کاروباری وفود شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود کی منصوبہ بندی بڑی اچھی ہے جس سے ہماری برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ مرحبا لیبارٹیز کے چیف ایگزیکٹو حکیم محمد عثمان نے کہاکہ پاکستان اور ازبکستان کی ٹریڈ کانفرنس سے اچھے اثرات مرتب ہوں گے اور دونوں ممالک کو فائدہ ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ باہمی تجارتی رابطوں کے فروغ کے لئے اس طرح کی کانفرنسز ضرور ہونی چاہئیں ۔ کاروباری و صنعت کار برادری نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ازبکستان کے حوالے سے پاک ازبک حکومتوں کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے۔