وزیراعظم ٹاسک فورس برائے گندھارا سیاحت کے سربراہ کی زیرصدارت سفراء کے اعزاز میں رائونڈ ٹیبل کانفرنس،حکومت مذہبی سیاحت کے فروغ کیلئے پرعزم ہے، ڈاکٹر رمیش کمار

142

اسلام آباد۔5جولائی (اے پی پی):وزیراعظم ٹاسک فورس برائے گندھارا سیاحت کے سربراہ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے کہا ہے کہ حکومت ملک بھر میں مذہبی سیاحت کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔ بدھ کو وزیراعظم ٹاسک فورس برائے گندھارا سیاحت کے زیراہتمام وفاقی دارالحکومت میں مقیم مختلف ممالک کے سفراء کرام کے اعزاز میں رائونڈ ٹیبل کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین وزیراعظم ٹاسک فورس کی میزبانی میں آئندہ ہفتے 11جولائی سے تین روزہ عالمی گندھارا سمپوزیم کا انعقاد اسلام آباد میں کرانے کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔

انہوں نے آگاہ کیا کہ کانفرنس کے مہمان خصوصی وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ہونگے جبکہ کوریا، چین، سری لنکا، تھائی لینڈ سمیت بدھ اکثریتی ممالک کے نہایت قابل احترام مذہبی راہنمائوں نے اپنی شرکت کنفرم کر دی ہے، کانفرنس کے مندوبین کو خصوصی طور پر ٹیکسلا اور مردان میں تخت باہی کا دورہ کرایا جائے گا، گندھارا دور کے قدیمی علمی شہر تکشاشیلہ اور موجودہ ٹیکسلا کے ان کھنڈرات میں تکشاشیلہ اعلامیہ جاری کیا جائے گاجہاں کبھی خطے کا عظیم فلسفی کوٹلیا چانکیہ حکمت و دانائی کے موتی بکھیرا کرتا تھا۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے مزید کہا کہ اگلے ہفتے بُدھ کے روز 12جولائی کو پی این سی اے کے آڈیٹوریم میں گندھارا میڈیا ایوارڈز کی رنگارنگ ثقافتی تقریب بھی عالمی کانفرنس کا حصہ ہے۔ گول میز کانفرنس کے دوران پاکستان کو برداشت، رواداری اورامن کے پیغامبر گوتم بدھا سے عقیدت رکھنے والے ممالک کے قریب لانے کیلئے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گول میز کانفرنس میں نیپال، جاپان، سری لنکا، تھائی لینڈ، ویت نام، انڈونیشیا،سوڈان، ملائشیا، ناروے، فلسطین، سپین، کرغزستان و دیگر کے ڈپلومیٹس شریک ہوئے جبکہ 70 سے زائد پاکستان کے بیرون ملک فارن مشنز اور ڈپلومیٹس نے آن لائن شرکت یقینی بنائی۔ سفراء کی اکثریت نے پاکستانی ویزے کے حصول میں دشواریوں کو سیاحت کے فروغ میں بڑی رکاوٹ قرار دیا۔

سفراء کے مطابق انہیں اسلام آباد کی حدود سے باہر جانے کیلئے این او سی کے حصول کیلئے بھی بہت مشکلات درپیش ہیں۔ شرکاء نے پاکستان کیلئے ڈائریکٹ اور چارٹرڈ پروازوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ بعد ازاں صحافیوں کے ساتھ پریس بریفنگ میں ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ آج اگر پاکستان دوست ممالک میں بسنے والے بدھسٹ سیاحوں کی فقط 0.1 فیصد تعداد(تقریباَ پانچ لاکھ نفوس) بھی اپنے مذہبی مقامات کی یاترا کیلئے پاکستان کا رخ کرلے تو ہمیں پہلے سال 1.7بلین ڈالرز کاخطیر زرمبادلہ حاصل ہوگا جو آئندہ دو برسوں میں بتدریج 6بلین ڈالرز تک پہنچ سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر رمیش نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب گندھارا سیاحت کی بدولت ملکی معیشت کو استحکام اور عالمی محاذ پر سفارتی کامیابیاں حاصل ہونگی۔