وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی کابینہ اجلاس کے بعد ملک امین اسلم کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ

99

اسلام آباد ۔ 5 نومبر (اے پی پی) وفاقی کابینہ نے پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی، وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) کو انتظامی اور پالیسی سے متعلقہ امور پر الگ کرنے، باباگورنانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کیلئے آنے والوں کیلئے 2 دن کی فیس معافی، پاسپورٹ کی شرط ایک سال کیلئے ختم کرنے کی منظوری دی ہے، سیاحوں کیلئے ویزا پالیسی میں نرمی کیلئے موجودہ پالیسی پر نظرثانی کی جائے گی، میجر جنرل محمد عامر حمید کو ڈی جی رینجرز پنجاب تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ کابینہ کا اجلاس منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ملکی معیشت کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور کابینہ کے گذشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اجلاس کے بعد پی آئی ڈی میں ملک امین اسلم کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے تمام وفاقی وزارتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تین ماہ میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے انتھک محنت اور کوشش کریں، تمام وزراءاور وفاقی سیکرٹریز اپنی وزارتوں میں عوامی مفادات کو مدنظر رکھیں، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملکی آبادی کا 60 فیصد نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی، انہیں بااختیار بنانے، چھوٹے کاروبار شروع کرنے کیلئے بہتر اقدامات اٹھائے جائیں اور نوجوانوں کو اس میں اولین ترجیح دی جائے، روزگار کیلئے نئے مواقع اور پالیسی ترتیب دینے کی ہدایت کی گئی، وزیراعظم ہر وزارت کی کارکردگی کا خود جائزہ لیں گے جہاں تاخیر ہو گی اس کی مانیٹرنگ کریں گے تاکہ بروقت فیصلے کئے جا سکیں۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراعظم نے وفاقی بیورو کریسی کے ساتھ خصوصی ملاقات بھی کی۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں معیشت سے جڑے تمام چیلنجز کا جائزہ لیا گیا اور معیشت کی سمت کو درست قرار دیا گیا۔ وزیراعظم نے کابینہ کو موجودہ سیاسی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے باور کرایا کہ معیشت کے تمام اشاریے مثبت ہیں اور یہ برقرار رہیں گے، اس کے راستے میں سیاسی مخالفین کی رکاوٹیں خیبرپختونخوا کی طرح مفید نہیں رہیں گی جہاں پہلا سال مشکل رہا لیکن اصلاحات کی وجہ سے پی ٹی آئی کو وہاں عوام نے دوبارہ اقتدار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو اصلاحات متعارف کرائی ہیں اس میں سٹیٹس کو سے مستفید ہونے والے لوگ رکاوٹ بنے ہیں تاہم وزیراعظم نے کابینہ کو ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ ہم اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ پاکستان کا ایجنڈا ہے، اس گلے سڑے نظام سے چھٹکارا کیلئے ہمیں آگے بڑھنا ہے، کابینہ کا امتحان ہے کہ کیسے چیلنجز سے نمٹا جائے، ہم نے چیلنجز کو مواقع میں بدلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اشاریے معیشت کے دلدل سے نکلنے کے ثبوت ہیں۔ کابینہ کو وفاقی وزیر حماد اظہر نے بتایا کہ فسکل خسارے میں گذشتہ سال کے مقابلہ نصف کمی آئی ہے، طویل المدتی شرح سود میں 2 فیصد کمی ہوئی، تین سال بعد اس میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئے گی، حکومت کی کاوشوں سے روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے، عوام کا حکومت پر اعتماد بحال ہو رہا ہے، سٹاک مارکیٹ کی تیزی معیشت پر اعتماد کا ثبوت ہے، سیمنٹ کی کھپت میں 16 فیصد اضافہ حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گردشی قرضے 38 ارب روپے سے کم ہو کر اب 10 سے 12 ارب روپے تک آ گئے ہیں، 2020ءکے بعد گردشی قرضوں کا خاتمہ ہو جائے گا، کاروبار میں آسانیوں کا اعتراف ورلڈ بینک نے بھی کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے، پانچ سالوں یہ ہدف 50 لاکھ رکھا گیا ہے، سٹاک مارکیٹ میں تین دن میں 1500 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ازراہ تفنن کہا کہ دھرنا سٹاک مارکیٹ کو فروغ دینے کا باعث ہے، لوگوں نے ان کی آواز پر کان نہیں دھرے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال 11 ارب ڈالر قرضوں پر سود کی مد میں حکومت نے ادا کئے، کابینہ کو معیشت کی مجموعی صورتحال کے حوالہ سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں 30 اکتوبر کے کابینہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ کابینہ نے پہلی نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی کی منظوری دی۔ کرتارپور راہداری کے حوالہ سے انہوں نے بتایا کہ اس میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں، وزیراعظم سیاحت کو فروغ دینا چاہتے ہیں، باباگورنانک کے 550ویں جنم دن پر کرتارپور آنے والوں کی 2 دن کیلئے فیس معاف کر دی گئی ہے جبکہ بیرونی دنیا سے آنے والوں کی پاسپورٹ کی شرط ایک سال کیلئے ختم کر دی گئی ہے، کوئی بھی دوسری شناخت دکھا کر یاتری آ سکیں گے۔ اس کے علاوہ زیارت کیلئے آنے والوں پر 10 روز قبل فہرست کی فراہمی کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے، یاتریوں کو موقع پر ویزے جاری کئے گئے ہیں۔ وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ توقع ہے کہ کرتارپور آنے والوں میں ہوائی اڈوں کے ذریعے آنے والوں کی تعداد پانچ ہزار تک ہو گی، 2 ہزار تک یاتری سرحد یا اندرون ملک سے آئیں گے جبکہ واہگہ کے ذریعے اس سال پانچ ہزار یاتریوں کی آمد متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا یہ عزم ہے کہ پاکستان کو دنیا کیلئے کھولا جائے، ویزا پالیسی میں نرمی سکھوں کے علاوہ باہر سے آنے والے سیاحوں کیلئے بھی ہو گی، ویزا کیلئے پہلے جو سوالات پوچھے جاتے تھے ان کی مشکلات کو مدنظر رکھ کر ان میں نظرثانی کی جائے گی اور پاکستان کی سلامتی کے خطرات کے حوالہ سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اظہر علی کے معاملہ کی تحقیقات کیلئے سردار احمد نواز سکھیرا کو مجاز افسر تعینات کیا گیا ہے، سیّد علی جاوید کو سی ای او تعینات کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس کے دوران نادرا کو ہدایت کی گئی کہ وہ عالمی معیار کے آڈیٹر سے اپنا آڈٹ کرائیں، نادرا میں بورڈ کی تشکیل فی الفور کی جائے تاکہ یہ ادارہ مکمل بااختیار بن کر کام کر سکے۔ اجلاس کے دوران میجر جنرل محمد عامر حمید کو ڈی جی رینجرز پنجاب تعینات کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران سی ڈی اے میں اصلاحات کے حوالہ سے ڈاکٹر عشرت حسین نے کابینہ کو آگاہ کیا، کابینہ نے اس کی منظوری دی جس کی روشنی میں سی ڈی اے کے انتظامی اور پالیسی سے متعلقہ امور کو علیحدہ علیحدہ کر دیا گیا ہے، اس کے ڈی جی اور ایم ڈی پرائیویٹ سیکٹر سے لئے جا سکیں گے۔ اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت کی اصلاحات کا کام سی ڈی اے کو تین ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کابینہ کی بہتری کیلئے 5 ارب روپے کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، یہ وفاق کا چہرہ ہے، اسے لوکل گورنمنٹ سسٹم کے ماتحت کیا جائے گا، تین سے چھ ماہ میں اس کا عبوری انتظام کیا جا رہا ہے، اسلام آباد میں دیگر صوبوں کی طرح نیا بلدیاتی نظام لایا جا رہا ہے، اس میں اصلاحات لائی جائیں گی، سروس ڈلیوری کو لوکل گورنمنٹ کے ساتھ جوڑا جائے گا۔