وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت طالب علموں میں رواں سال ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کئےجا ئیں گے، شزہ فاطمہ خواجہ

352
انٹرویو: ناصر عباس

 

اسلام آباد۔31مئی (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت اعلیٰ تعلیمی اداروں کے باصلاحیت طالب علموں میں رواں سال میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کئے جا رہے ہیں ، اس کے لئےطالب علموں کی آن لائن رجسٹریشن کا عمل جاری ہے، آئندہ بجٹ میں نوجوانوں کے لئے کاروباری اور زرعی قرضوں کے لئے 100 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے،

 

گزشتہ چند برسوں کے دوران نفرت انگیز سیاست کے نوجوانوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ، مختلف تعمیری پروگراموں کے ذریعے نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں،

رواں سال انوویشن ایوارڈ کے لئے 3 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں،بوٹ کیمپس کے لئے منتخب 500 بچوں میں سے 100 کو نیشنل انوویشن ایوارڈ دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اے پی پی کو خصوصی انٹرویو میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کا آغاز 13مارچ 2013 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے کیاتھا۔ ملک کی 70 فیصد آبادی 30 سال سےکم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہےلہٰذا اس طرف خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت غیر رسمی تعلیم اور ہنر مندی پر توجہ دی گئی ہے۔ گزشتہ 10 سال کے تجربات کو مد نظر رکھتے ہوئےوزیراعظم محمد شہبازشریف کی موجودہ حکومت میں اس پروگرام میں بہتری لائی گئی ہے۔ ہنر کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ بچے تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر بھی سیکھ سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ سکیم گزشتہ 4 سال سے بند تھی اسے دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔ شہبازشریف نے 2013 میں پنجاب میں لیپ ٹاپ سکیم کا اجراکیا تھا ۔ صرف وفاق میں نوجوان طالب علموں کو 2013 سے 2018 تک 5 لاکھ لیپ ٹاپ دیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت آئی ٹی کے شعبہ میں انقلاب برپا ہے۔ لیپ ٹاپ کا نوجوانوں کے لئے تعلیم اور ذریعہ معاش کے حصول میں اہم کردار ہے۔ کورونا کے دوران نوجوانوں نے لیپ ٹاپ کے ذریعے روزگار اور تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ کی رجسٹریشن کا پورٹل کھلنےکے بعد نوجوانوں نے اس کو بہت سراہا ہے ۔ رواں سال اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ایک لاکھ باصلاحیت نوجوانوں میں میرٹ پر لیپ ٹاپ تقسیم کئے جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران لیپ ٹاپ سکیم کا دائرہ کار بڑھائیں گے۔ نوجوانوں کومفت لیپ ٹاپ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ آسان شرائط پر اس کے لئے قرضوں کی فراہمی کی بھی تجویز ہے۔

وزیراعظم ہنر مند پروگرام کے تحت مختلف شعبوں میں 70 فیصد ہائی ٹیک سکلز اور 30 فیصد روایتی مہارتوں کی تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔ نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ ہمیں اس نصاب اور ادارہ جاتی صلاحیتوں میں بہتری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ چند سالوں کے دوران مفنی سیاست ، سیاسی انتقام اور نفرت کی بنیاد پر سیاست کی گئی جس کے ذریعے نوجوانوں کو بالخصوص تقسیم کیا گیا،اشتعال انگیزی کی گئی ۔ گزشتہ 5 سال کے دوران ہماری سیاسی قیادت سے سیاسی انتقام لیا گیا ۔ اس کے اثرات نوجوانوں کی ذہنی صحت ، نشو ونما اور کردار پر مرتب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اب نوجوانوں کو یوتھ پروگرام کے تحت انگیجمنٹ کے ذریعے مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کیا جا رہا ہے ۔معاون خصوصی نے کہا کہ نیشنل یوتھ کونسل میں مختلف شعبوں میں نمایاں صلاحیتوں کا مظاہر ہ کرنے والے 33 نوجوانوں کو شامل کیاگیا ۔ اس کونسل کے ذریعے نوجوانوں کے مسائل جاننے اور حل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں صحت مند سرگرمیوں کے فروغ کے لئے ہاکی اور والی بال کے ٹرائلز منعقد کئے گئے ہیں جس میں ہزاروں بچوں نے حصہ لیا۔ اب صوبائی سطح پر یہ مقابلے ہو رہے ہیں۔ رواں ماہ فٹ بال کے ٹرائلز شروع ہو ں گے ۔انہوں نے کہا کہ کھیلوں کی سرگرمیاں نشوونما میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ بزنس و زرعی لون سکیم کامقصد ملک میں چھوٹے کاروبار اور زراعت کو فروغ دینا ہے۔ پاکستان جیسے زرعی ملک میں معیشت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔گزشتہ سال سیلاب کے با عث پاکستان کا ایک تہائی علاقہ متاثر ہوا۔ ان علاقوں میں چھوٹے کاشتکاروں اور زراعت سے وابستہ نوجوانوں کی مدد کے لئے زرعی قرضوں کی فراہمی شروع کی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے 24 جنوری کو اس سکیم کا افتتاح کیا۔ اب تک 22 ارب روپے تک کے قرضے فراہم کئے گئے ہیں ۔30 جون تک 30 ارب روپے تک کے قرضے فراہم کرنے کاہدف حاصل کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سال کے دوران 74 ارب روپے کے قرضے دیئے گئے لیکن 24 فروری کے بعد 5 ماہ کے دوران 30 ارب روپے کے قرضے آسان شرائط پر نوجوانوں کو دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں وزیراعظم یوتھ بزنس و زرعی لونز سکیم کے لئے 100 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

اس میں سے 50ارب روپے کا قرضہ کاروباری اور 50 ارب روپے قرضہ زرعی مقاصد کے لئے دیا جائے گا۔ ان قرضوں کی فراہمی کا مقصد آبپاشی کے جدید نظام اور سولرائزیشن کی جانب منتقلی کی کوشش ہے۔ نوجوانوں کو زرعی شعبہ میں پیداوار میں اضافے اور ویلیو ایڈیشن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

سمارٹ ایگری کلچر اور ماڈرن ٹیکنالوجیز استعمال کی جانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال انوویشن ایوارڈ کے لئے 3 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں۔ ان میں سے 500 بچوں کو بوٹ کیمپس کے لئے منتخب کیاگیا۔ ان میں سے 100 بچوں کو نیشنل انوویشن ایوارڈ دیں گے۔ ٹاپ 20 نوجوانوں کو 10 لاکھ روپے اور باقی کو 5، 5 لاکھ روپے کی گرانٹ دی جائے گی۔ آئندہ سال بھی اس پروگرام کو جاری رکھا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام میں خواتین کے لئے کوٹہ مختص ہے۔خواتین کی شمولیت کے بغیر ملکی ترقی ممکن نہیں ۔ ہم جامعیت پر یقین رکھتے ہیں۔ مختلف یوتھ پروگراموں میں خواتین ،معذور افراد ،اقلیتوں اور خواجہ سرائوں کی شمولیت یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔

انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ صحت مندانہ سرگرمیوں میں شامل ہوں۔ اپنی توجہ پڑھائی ، کردار سازی اور کھیلوں جیسی مثبت سرگرمیوں پر دیں۔