اسلام آباد ۔ 29 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ہم نے کسی کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں بنایا اور نہ ہی ہمیں کوئی پریشانی ہے کیونکہ ہم لوٹی گئی ملکی دولت کی واپسی کے لیے کوشاں ہیں، قانونی عمل جاری وساری ہے، ہم قانونی پراسیس کا احترام کرتے ہیں جسے فالو کیا جائے گا، پاکستان میں ہر فرد سمجھتا ہے کہ احتساب کے عمل کو آگے چلنا چاہیئے اور اسے منطقی انجام تک پہنچنا چاہیئے اور موجودہ حکومت بھی یہی چاہتی ہے کہ احتساب کا عمل ہمیشہ چلنا چاہیئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف وزیراعظم عمران خان کی متحرک قیادت کے تحت کرپٹ عناصر کا بلا تفریق احتساب چاہتی ہے کیونکہ عوام نے ہمیں ووٹ بھی احتساب کے نعرے پر ہی دیئے ہیں، پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ ان کا لوٹا ہوا پیسہ واپس آنا چاہیئے اور کرپٹ لوگوں کا احتساب ہونا چاہیئے اور نظام میں ایک واضح تبدیلی نظر آنی چاہیئے کیونکہ کرپٹ عناصر کا بلاتفریق احتساب تحریک انصاف یا وزیراعظم عمران خان کا ذاتی مسئلہ تو نہیں بلکہ یہ پاکستان کے ان سب لوگوں کا مسئلہ ہے جن کی دولت کو کرپٹ عناصر نے لوٹا اور یہی وجہ ہے کہ عوام کرپٹ عناصر کے احتساب کے عمل کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہاں غریب اور امیر کے لیے الگ الگ نظام ہے جسے بدلنے کے لیے ہی پاکستان تحریک انصاف کوشاں ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نہ تو شہبازشریف وزیراعظم عمران خان کے متبادل ہیں اور نہ ہی بلاول بھٹو کیونکہ بلاول بھٹو صوبہ اندرون سندھ کے ایک چھوٹے سے حصے کے لیڈر ہیں اور شہباز شریف بھی وسطی پنجاب کے ایک چھوٹے سے حصے کے لیڈر ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان خیبر سے لیکر کراچی اور کشمیر و گلگت بلتستان سمیت کوئٹہ سے لیکر اسلام آباد تک پورے پاکستان کے عوام کے لیڈر ہیں اور فی الحال سیاسی قیادت کے لحاظ سے پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کا کوئی بھی مدمقابل نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ضمانت کوئی حتمی تو نہیں بلکہ طبی بنیادوں پر عارضی ضمانت دی گئی ہے اور نہ ہی ان پر کوئی ایک کیس ہی ہے، وہ پہلے بھی ضمانت پر رہا ہوئے تھے لیکن انہیں پھر جیل جانا پڑا، اب بھی دیکھتے ہیں کہ ان کی خوشی کے یہ لڈو ان کے منہ میں کتنی دیر رس گھولتے ہیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) والوں کی یہی عادت ہے کہ وہ خوشیاں وقت سے پہلے منا لیتے ہیں اور پھر بعد میں لڈو ان کے حلق سے نیچے اترنا مشکل ہو جاتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ حالیہ سروے بھی وزیراعظم عمران خان کی مقبولیت کی عکاسی کر رہے ہیں، ہم کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنانا چاہتے اور چاہتے ہیں کہ قانون اپنا راستہ خود لے کیونکہ یہ ہمارا ذاتی مسئلہ نہیں لیکن ہم یہ چاہتے ہیں کہ احتساب کے عمل کو منطقی انجام تک ضرور پہنچنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کا معاملہ قانون خود طے کر رہا ہے، پاکستان تحریک انصاف عدالتوں کا احترام کرتی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ عدالتوں میں ہونے والے فیصلے میرٹ پر ہوئے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پہلے ہی نیب کو کہہ چکے ہیں کہ انہیں میگا کیسز پر توجہ دینی چاہیئے، خوف کی فضا میں کاروبار نہیں ہو سکتا اسلیے اداروں کو خوداحتسابی کا عمل شروع کرنا چاہیئے۔