وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری کا خاتون جنت کانفرنس سے خطاب

142
ریاست مدینہ جدید اسلامی فلاحی مملکت کا تصور اور اسلامی تاریخ کی اساس اور بنیاد ہے، وفاقی وزیرمذہبی امور پیرنورالحق قادری

اسلام آباد ۔ 31 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہہ کی شخصیت مثالی ہے،ہمیں کسی تصادم اور کسی کیفیت کا شکار نہیں ہونا چاہیئے،ہمیں پاکستان کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر پاکستان بنانا ہے،حضرت سیدہ فاطمہ کی سیرت کو کتاب کا حصہ بنانا چاہیے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ان خیالات اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں خاتون جنت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی،چئیرمین البصیرہ ثاقب اکبر، نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر محمد ابراہیم خان، علماءمشائح اور علماءکرام نے شرکت کی۔خاتون جنت کانفرنس کا اہتمام جماعت اہل حرم کی جانب سے کیا گیا ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کی شخصیت مثالی ہے، ہماری عزتیں اور بقاءو وجود انہی کی نسبت سے ہیں،اس دنیا میں سفینہ اہل بیت ہی راہ نجات ہے۔انہوں نے کہا کہ گلزار نعیمی جیسے لوگ محبتیں بانٹتے ہیں، اصل رحمانی طاقتیں وہی ہیں جو ملاتی ہیں اور اکھٹا کرتی ہیں،وہ طاقتیں ہمیں خراب کرگئیں جو کافر کافر فلاں کافر کرتے رہے ہم کدھر چلے گئے کدھر جارہے ہیں؟۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلامی شخصیات کا کوئی تنازعہ نہیں ہے،سیدہ فاطمہ کی شخصیت اپنی حثیت میں سیدہ عائشہ کی شخصیت اپنی حثیت میں ہے،ہمیں کسی تصادم اور کسی کیفیت کا شکار نہیں ہونا چاہے،اہل سنت اہل بیت کے کسی بخل کا شکار نہیں ہیں،مکہ مکرمہ کے کٹھن دور میں حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہہ نے اپنے والد کا جس طرح ساتھ دیا اسکی مثال نہیں۔ نور الحق قادری نے کہا کہ میں صوفی فکر کا بندہ ہوں، اقبال نے کہا کہ مجھے رکاوٹ نہ ہوتی تو میں فاطمہ کی قبر پر سجدے نچھاور کرتا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر پاکستان بنانا ہے،ہمیں آج نہیں تو کل مدینہ کی ریاست کی جانب رجوع کرنا ہے،مسجد و محراب کے اس مسند کو کافر بنانے کے لئے استعمال نہ کیا جائے،اچھی نصیحت کیساتھ لوگوں کو اللہ کے دین کی جانب بلایا جائے،کافر اور تکفیر کی فیکٹریاں بندہونا چاہیں۔انہوں نے کہا کہ یوم خواتین پر جو ہوا سب نے دیکھا ہے،پاکستان اعتدال پسند ملک ہے،ہمیں ہندووں، مسیحیوں اور دیگر اکائیوں کو احترام دینا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حضرت سیدہ فاطمہ کی سیرت کو کتاب کا حصہ بنانا چاہیے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےجماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی نے کہا کہآج کی کانفرنس دنیا کے تمام مظلوموں کے نام کرتے ہیں،وہ مظلوم کشمیر، فلسطین، یمن میں یا دنیا میں کہیں بھی ہوں،تذکرہ فاطمہ سے ہم رسول اکرم اور خدا کو خوش کرتے ہیں،ہم نے ہمیشہ اعتدال کا راستہ اختیار کیا اور سب کو عزت وتکریم سے دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں امن، بھائی چارے اور رواداری کا درس دیتا ہے،ہمیں نفرتوں کا خاتمہ اور بھائی چارے کو فروغ دینا چاہیے،طاغوتی قوتیں اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیںہم سب کو ملکر ان سازشوں کو ناکام بنانا ہو گا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین البصیرہ ثاقب اکبر نے کہا کہحضرت فاطمہ کے یوم ولادت 20 جماد الثانی کو خواتین کا عالمی دن قرار دیا جائے۔انہوں نے وفاقی وزیر نورا الحق قادری سے درخواست کی کہ وہ اس حوالے سے پارلیمنٹ میں قرار داد منظور کروائیں،حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے جگر کا ٹکڑا تھیں تو وہ رسالت کا ٹکڑا ہوئیں،جو مقام اسلام نے خواتین کو دیا ہے وہ کسی کو کہاں دیا گیا ہے،آج خواتین حقوق کے نام پر اسلام مخالف ایجنڈا کو فروغ دے رہی ہیں۔ کانفرنس سے دیگر علماءو مشائح نے بھی خطاب کیا۔