وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈارکا وفاقی وزراءزاہد حامد، میر حاصل بزنجو، اکرم خان درانی اور انوشہ رحمن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

154
APP40-02 ISLAMABAD: September 02 – Finance Minister Senator Mohammad Ishaq Dar addressing a press conference at Punjab House. APP photo by Saeed-ul-Mulk

پاکستان کمیشن آف انکوائری بل 2016ءقومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے، حکومت نے سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں کمیشن آف انکوائری ایکٹ کو بااختیار بنانے کیلئے بل تیار کیا ہے،بل میں مزید بہتری کیلئے اپوزیشن کی آراءسننے کو اب بھی تیار ہیں،سڑکوں پر آنے کی بات کرنے والوں نے126 دن کا دھرنا دیا جس سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈارکا وفاقی وزراءزاہد حامد، میر حاصل بزنجو، اکرم خان درانی اور انوشہ رحمن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد۔ 02 ستمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کمیشن آف انکوائری بل 2016ءقومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے، ہمیں مل کر پاکستان کو آگے لے جانا ہے، اس کیلئے اتحاد کی ضرورت ہے، ہم چارٹر آف اکنامی کی بات کرتے ہیں، سیاست دیگر معاملات پر بھی کی جا سکتی ہے۔ وہ جمعہ کو وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف زاہد حامد، وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ میر حاصل بزنجو، وفاقی وزیر ہاﺅسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن کے ہمراہ پنجاب ہاﺅس میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں کمیشن آف انکوائری ایکٹ کو بااختیار بنانے کیلئے بل تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پانامہ پیپرز کا معاملہ سامنے آنے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا کہ فوری طور پر اس کی تحقیقات کےلئے کمیشن قائم کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے اس بارے میں حکم دیا کہ جو کمیشن بنایا جا رہا ہے 1956ءکے ایکٹ کے تحت اس کے اختیارات محدود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بل صرف پانامہ پیپرز کے حوالہ سے نہیں ہے، اس بل کے تحت کمیشن آف انکوائری قومی دولت لوٹنے، اثاثے بیرون ملک منتقل کرنے اور قرضے معاف کرانے سمیت تمام امور کی تحقیقات کر سکے گا، کمیشن کے اختیارات بڑھا دیئے گئے ہیں۔