وفاقی وزیر رانا تنویر حسین سے چیئرمین معاون فائونڈیشن ایڈمرل (ر)محمد آصف سندھیلا کی ملاقات

9

اسلام آباد۔19جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے چیئرمین معاون فائونڈیشن ریٹائرڈ ایڈمرل محمد آصف سندھیلا نےجمعرات کو ملاقات کی جس میں دیہی علاقوں کی ترقی، فنی تربیت کے فروغ اور خواتین و نوجوانوں سمیت پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانے کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وفاقی وزیر نے معاون فائونڈیشن کی ملک بھر میں پسماندہ افراد کی فلاح و بہبود کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور ان کے جامع سماجی ترقیاتی ماڈل کی تعریف کی جو کہ سرکاری سکولوں میں تعلیم کے معیار کی بہتری، کمیونٹی کی شمولیت، رضاکارانہ خدمات کے فروغ اور دیہی علاقوں میں فنی و تکنیکی تربیت کی فراہمی جیسے اہم پہلوئوں پر مشتمل ہے۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ ایک خوشحال اور خودانحصار پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ ہم ایک ہنر مند افرادی قوت تیار کریں جو زراعت، فوڈ پروسیسنگ اور متعلقہ شعبہ جات میں موثر کردار ادا کر سکے۔

انہوں نے زور دیا کہ دیہی آبادی خاص طور پر کسانوں، مویشی پالنے والوں اور زرعی کاروبار سے وابستہ افراد کے لیے جدید تربیتی پروگرام متعارف کرائے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کے بچوں کو معیاری تعلیم دینا ازحد ضروری ہے جو کہ معاون فائونڈیشن کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔دیہی معیشت میں خواتین کے کلیدی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے فائونڈیشن کی آمدنی بڑھانے والی مہارتوں اور مائیکرو فنانسنگ سکیموں کی تعریف کی۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت بھی دیہی کاروباری منصوبوں پر کام کر رہی ہے اور ایسی مشترکہ کوششوں کا خیرمقدم کیا جو خواتین کی معاشی خودمختاری اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کر سکیں۔انہوں نے صحت، صفائی، غذائی تحفظ اور ماحولیاتی تحفظ سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لیے رضاکارانہ سرگرمیوں اور کمیونٹی کی شمولیت کو موثر ذریعہ قرار دیا۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ مقامی سطح پر کمیونٹیز کو متحرک کرنا پالیسیوں پر عمل درآمد اور دیہی علاقوں کی مزاحمتی صلاحیت کو مضبوط بناتا ہے۔

اس موقع پر انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی مختلف ہنر سکھانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ بین الاقوامی سطح پر بہتر روزگار حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، نہ صرف ملکی ترقی کے لیے بلکہ عالمی سطح پر مسابقت بڑھانے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لیے بھی۔دونوں فریقین نے باہمی وسائل، مہارت اور دائرہ کار کو یکجا کرنے کے لیے مشترکہ فریم ورک تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔ وفاقی وزیر نے معاون فائونڈیشن اور ایڈمرل محمد آصف سندھیلا کی پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے کی جانے والی مخلصانہ کوششوں اور وژن کو سراہا اور حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ عوامی فلاح، ہنر مندی اور خودانحصاری کے حصول کے لیے موثر شراکت داری کو فروغ دیتی رہے گی۔