
اسلام آباد ۔ 19 فروری (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا ہے کہ درآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لئے زیتون کی کاشت کا فروغ ضروری ہے، حکومت زیتون کی جدید طریقوں پر کاشت کے لئے بھرپور تعاون کرے گی، پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی)، اٹلی اور ایرڈ یونیورسٹی کے تعاون سے زیتون کی پیداوار میں اضافے کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اولیو آرچرڈ مینجمنٹ اینڈ ویلیو چین ڈیویلمپمنٹ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زیتون کی کاشت کا باقاعدہ آغاز اٹلی کے تعاون سے 1986 میں ہوا، یہ بات خوش آئند ہے کہ زیتون کے حوالے سے ایک اہم کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بعض علاقے موسمیاتی اعتبار سے زیتون کی پیداوار کے حوالے سے موزوں ہیں، صوبہ بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پوٹھوہار کے علاقے میں زیتون کی کاشت میں اضافے اور پیداوار بڑھانے کے خاطر خواہ امکانات موجود ہیں۔ محبوب سلطان نے کہا کہ عالمی منڈی میں خوردنی تیل کی قیمت میں اضافے کے باوجود پاکستان نے گزشتہ سال ساڑھے تین ارب ڈالر کا خوردنی تیل درآمد کیا۔