اسلام آباد ۔ 28 جولائی (اے پی پی) وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی میں ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا ہے۔اپوزیشن ایف اے ٹی ایف کے قوانین پس پشت ڈال رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی میں ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا ہے،اپوزیشن کا کہنا ہے جب تک الزام ثابت نہ ہو نیب گرفتاری نہ کرے،نیب قانون کا اطلاق 16 نومبر 1999 سے ہونا چاہیے،فروغ نسیم نے کہا کہ اگر کسی نے 5 سال کے اندر جرم کیا ہے تو اسی پر کیس ہونا چاہیے،اپوزیشن ایف اے ٹی ایف قوانین کو پس پشت ڈال رہی ہے۔اپوزیشن کے مطالبات حکومت کے اینٹی کرپشن بیانیے کے خلاف ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت ایف اے ٹی ایف سے متعلق قوانین ایوان میں لائے گی،ایف اے ٹی ایف کے 3 بل حکومت نے 6 اگست سے پہلے بنانے ہیں،اگر پاکستان یہ بل نہیں بنائے گا تو ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نہیں نکلے گا۔