24.8 C
Islamabad
پیر, ستمبر 1, 2025
ہومقومی خبریںٹورزم فیسٹیول کی تیاریوں کے سلسلہ میں "گندھارا انٹرفیتھ ڈائیلاگ" کا انعقاد

ٹورزم فیسٹیول کی تیاریوں کے سلسلہ میں "گندھارا انٹرفیتھ ڈائیلاگ” کا انعقاد

- Advertisement -

اسلام آباد۔28اگست (اے پی پی):پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی)، سلک روڈ سینٹر، آئی ڈاٹ کول اور گرین ٹورزم کے اشتراک سے گندھارا کلچر اینڈ ٹورزم فیسٹیول کی تیاریوں کے سلسلہ میں "گندھارا انٹرفیتھ ڈائیلاگ” کا انعقاد کیا گیا۔ شرکاء نے بابائے قوم کے تصورِ پاکستان کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی قسم کی تفریق کے بغیر تمام شہریوں کے لئے برابر کے حقوق کا حامل ملک ہے۔گندھارا انٹرفیتھ ڈائیلاگ کی تقریب جمعرات کو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی سیکرٹری وزارت مذہبی امور ڈاکٹر سید عطاالرحمان تھے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ قائداعظم کا وژن ایک ایسا پاکستان تھا جہاں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو مساوی حقوق حاصل ہوں، آج کی یہ تقریب ہمارے آئینی اصولوں برداشت، شمولیت اور باہمی احترام کی بھرپور عکاس ہے۔اس موقع پر بتایا گیا کہ یہ تقریب رواں سال نومبر میں منعقد ہونے والے گندھارا کلچر اینڈ ٹورازم فیسٹیول کی تیاریوں کا حصہ تھی جس کا مقصد پاکستان کی مختلف مذہبی برادریوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا اور قومی یکجہتی و خوشحالی میں ان کے کردار کو اجاگر کرنا تھا۔تقریب میں مسلم، عیسائی، ہندو، سکھ، بدھ مت اور بہائی برادریوں کے مذہبی رہنماؤں اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔

مقررین نے قائداعظم محمد علی جناح کے تصورِ پاکستان کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام شہریوں کے لئے برابر کے حقوق کا حامل ملک ہے، خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔پی ٹی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمان رانا نے استقبالیہ خطاب میں گندھارا تہذیب کی ثقافتی اور روحانی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ گندھارا کے عظیم ورثہ کو اجاگر کرنا اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا پی ٹی ڈی سی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، گندھارا کلچر اینڈ ٹورازم فیسٹیول اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔پنجاب آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور معروف محقق انجم دارا نے کلیدی خطاب میں گندھارا تہذیب کی تاریخی تنوع اور بدھ مت کے آغاز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے گندھارا کے تاریخی پس منظر میں مذہبی ہم آہنگی کی مثالیں پیش کیں۔”ایک خوشحال اور جامع پاکستان میں مذہب کا کردار” کے موضوع پر پینل ڈسکشن منعقد ہوئی جس کی نظامت سلک روڈ سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اجلال حسین نے کی۔ مختلف مذاہب کے نمائندگان نے پُرامن بقائے باہمی اور قومی ترقی میں باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔گرین ٹورازم کے خیرسگالی سفیر عمران شوکت نے مذہبی سیاحت کے فروغ میں امن و رواداری کی ضرورت پر زور دیا اور پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں کی اپیل کی۔

- Advertisement -

کرسچین رہنما البرٹ ڈیوڈ نے کہا کہ پرامن بقائے باہمی، باہمی احترام اور شمولیت ہی وہ راستہ ہے جو ہماری آئندہ نسلوں کے لئے ایک خوشحال مستقبل کی ضمانت دے سکتا ہے۔پاکستان ہندو کونسل کے نمائندے روہت کمار نے کہا کہ ایسی تقریبات ہماری مشترکہ وابستگی کو اجاگر کرتی ہیں جو کہ ہم آہنگی، برداشت اور شمولیت پر مبنی ہے۔سردار اندر جیت سنگھ نے بابا گرو نانک کے اقوال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب سے پہلے انسان ہیں، اس کے بعد کوئی مذہبی شناخت آتی ہے، انسانیت ہمیشہ مقدم ہے۔بہائی برادری کی نمائندہ شگوفہ جمال نے کہا کہ بہائی برادری پاکستان میں اتحاد اور تنوع کے حسن پر یقین رکھتی ہے اور ایک جامع، پُرامن معاشرے کے قیام کے لئے تمام مذاہب کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔بدھ مت کمیونٹی کے نمائندے رامیش نائیک نے گندھارا کی تاریخی وراثت کو سراہا اور سندھ میں اپنی کمیونٹی کی خدمات کا ذکر کیا۔آخر میں آئی ڈاٹ کول کے سی ای او محمد حسن نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ ڈائیلاگ نومبر میں ہونے والے گندھارا کلچر اینڈ ٹورازم فیسٹیول کی تیاریوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے تمام شہریوں کو فیسٹیول میں بھرپور شرکت کی دعوت دی۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں