ٹیکسوں اورڈیوٹی کی الیکٹرانک ادائیگی کے رحجان میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، ترجمان ایف بی آر

39
چیئرمین ایف بی آر

اسلام آباد۔11جنوری (اے پی پی):فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہاہے کہ ٹیکس گزاروں کا ٹیکسوں اورڈیوٹی کی الیکٹرانک ادائیگی کے رحجان اور اعتماد میں بہتری آئی ہے، انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی الیکٹرانک طریقہ سے ادائیگی میں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 40.5 فیصدکانمایاں اضافہ ہواہے، الیکٹرانک طریقہ سے حاصل کردہ ٹیکسز کا تناسب 13.55 فیصد سے بڑھ کر 76.5 فیصد ہو گیا ۔ایف بی آر کے ترجمان نے پیرکویہاں جاری بیان میں کہاہے کہ ایف بی آرمیں جاری اصلاحات کے تسلسل اور ادارے میں جدت لانے کی کوششوں کو بڑھاتے ہوئے ایف بی آر نے ٹیکسز کی ادائیگی کا الیکٹرانک طریقہ کار متعارف کرایا، نئے نظام کی بدولت تاجر ملک بھر میں قائم بارڈر سٹیشنز اور بندر گاہوں پر کسٹمز وی بوک کے ذریعے درآمدی ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی الیکٹرانک طریقہ سے ادائیگی کر سکتے ہیں اور ٹیکس گزار گھر بیٹھے قابل ادا انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بھی ادا کر سکتے ہیں۔الیکٹرانک پے منٹ نظام کے ذریعے کسی بھی وقت تاجر اور ٹیکس گزار آن لائن طریقہ سے کسٹمز ڈیوٹیز اور ایف بی آر کے دیگر ٹیکسز بشمول صوبائی ٹیکسز اور سٹیمپ ڈیوٹی ادا کرسکتے ہیں۔ یہ سہولت انٹرنیٹ اور موبائل بینکنگ کے ذریعے دستیاب ہے۔ ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی ادائیگی ملک بھر میں پھیلے ہوئے 16000 کمرشل بینکوں کی 15000 اے ٹی ایم مشینوں کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ترجمان نے کہاکہ ٹیکس گزاروں کا ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی الیکٹرانک ادائیگی کے رحجان اور اعتماد میں بہتری آئی ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی الیکٹرانک طریقہ سے ادائیگی کا تناسب پچھلے سال جولائی تا دسمبر 2019 کے 6.26 فیصد سے بڑھ کر اس سال اسی عرصہ میں 40.5 فیصد ہو گیا ہے۔ اسی طرح الیکٹرانک طریقہ سے حاصل کردہ ٹیکسز کا تناسب 13.55 فیصد سے بڑھ کر 76.5 فیصد ہو گیا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ الیکٹرانک طریقہ سے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی ادائیگی کی اس سہولت سے تاجر اور دوسرے ٹیکس گزار کورونا وبا کے دوران مستفید ہوئے. پاکستان کسٹمز نے کل درآمدی ڈیوٹیز کا 18.6 فیصد الیکٹرانک ادائیگی کی صورت میں حاصل کیا ہے۔ پچھلے چھ ماہ میں وی بوک سے کلیئر شدہ 80000کنسائینمنٹس جو کہ کل درآمدات کا 22 فیصد ہیں ان پر عائد ڈیوٹیز الیکٹرانک طریقہ کار کے ذریعہ حاصل ہوئی ہیں۔ بڑے کسٹمز سٹیشنز جیسے لاہور ، کراچی ، اسلام آباد اور پشاور کے علاوہ درآمدکنندگان نے ا س سہولت سے دوردراز کے علاقوں جیسے تفتان اور خنجراب میں بھی فائدہ اٹھایا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ تاجران اور ٹیکس گزار ٹیکس ادائیگی کے الیکٹرانک طریقہ کار کو ترجیح دے کراپنی کاروباری لاگت کو کم کرسکتے ہیں کیونکہ اس طریقہ کارسے تجارتی آسانیاں فراہم کرنے میں بہتری آئی ہے،نہ صرف اس طریقہ کار سے اشیاء کی تیزی سے کلئیرنس ممکن ہو پاتی ہے بلکہ ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی ادائیگی میں بھی شفافیت برقرار رہتی ہے۔ عالمی تجارتی تنظیم تجارتی سہولتی معاہدہ کے تحت الیکٹرانک طریقہ کار سے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی ادائیگی کو فروغ دینے پر اصرار کرتی ہے۔