پاکستان اپنے پڑوس میں امن و استحکام ضرور چاہتا ہے لیکن وہ کشمیر سمیت کسی قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، سردار مسعود خان

63

اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے پڑوس میں امن و استحکام ضرور چاہتا ہے لیکن وہ کشمیر سمیت کسی قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ اسلام آباد میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں نیشنل سیکورٹی ورکشاپ کے شرکاء کی تقریب تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا پاکستان کسی کے ساتھ جنگ و جدل نہیں چاہتا لیکن ہم اپنے قومی مفادات کو کسی صورت پس پشت نہیں ڈال سکتے اور ان قومی مفادات میں جموں و کشمیر کا تنازعہ سر فہرست ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ عہد کرنا ہو گا کہ ہم پاکستان کو دنیا کا ایک طاقتور ملک اور عظیم مملکت میں ڈھالیں گے ا ور اس مقصد کے لیے ہمیں جہاں اپنے عوام کی ہمت و حوصلہ بڑھانا ہے وہاں بین الاقوامی برادری کو بھی یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستانی قوم جرات مند بھی ہے اور آگے بڑھنے کا حوصلہ بھی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا اقتصادی طور پر ترقی یافتہ اور سماجی طور پر مستحکم پاکستان قومی مفادات کا تحفظ اور کشمیریوں کے لیے ایک بہترین وکیل کا کردار زیادہ بہتر انداز میں ادا کر سکتا ہے۔ این ڈی یو کی نیشنل سیکورٹی ورکشاپ میں پیش کی جانے والی تین پریزنٹیشنز کا حوالہ دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ انہیں یقین ہے پاکستان کو دنیا کا مستحکم ترین ملک بنایا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم ملک کو درپیش مشکلات کو مواقع میں تبدیل کرنے کا حوصلہ اور جذبہ اسے معاشی اور سماجی ترقی کی راہ پر ڈالنے کا واضح پروگرام رکھتے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا اچھی طرح ادراک ہونا چاہیے کہ انسانی سلامتی کو عوامی خوشحالی کے ذریعے ہی ممکن بنایا جا سکتا ہے اور قومی سلامتی انسانی سلامتی کے بطن سے جنم لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک اہم جغرافیائی خطہ میں واقع ایک بڑا ملک ہے اور ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ہم دنیا کے بڑے ملکوں اور اداروں کے دست نگر بننے کے بجائے اپنے دوستوں اور اتحادیوں میں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام کو ملک کی خوشحالی کے عمل میں شریک کر کے اور انہیں ملک کی ترقی کے ثمرات سے مستفید کر کے ہی پاکستان کو مستحکم اور طاقتور بنا سکتے ہیں۔

قبل ازیں اپنے خطاب کے آغاز میں صدر سردار مسعود خان نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی انتظامیہ کو ایسی سیکورٹی و رکشاپس منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کی جس میں قومی سیاسی رہنما، پارلیمنٹرین، عسکری قائدین، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندگان شریک ہوتے ہیں اور اس طرح ان سب کا ایک چھت کے نیچے جمع ہونے سے جہاں قومی یکجہتی اور اتحاد فروغ پاتا ہے وہاں غربت، تعلیم، صحت ، سرحدوں کی سلامتی، موسمیاتی تغیر جیسے مسائل اور ان کے قومی سلامتی پر اثرات جیسے موضوعات پر آزادانہ اظہار خیال کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی ملک کا واحد ادارہ ہے جو ایک عرصے سے اور ایک تسلسل کے ساتھ ایسی ورکشاپس منعقد کرتا چلا آ رہا ہے جس پر ہم اسکی انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ صدر آزاد کشمیر نے بعد میں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کیں۔