پاکستان سپر لیگ 10 میں شامل 6 ٹیموں کے کپتانوں کی اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس

152
پاکستان سپر لیگ 10 میں شامل 6 ٹیموں کے کپتانوں کی اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس

اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 میں شامل 6 ٹیموں کے کپتانوں نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے میگا ایونٹ کے لیے اپنے اپنے لائحہ عمل پر روشنی ڈالی۔ دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل میں شامل تمام ٹیموں کا کمبی نیشن بہت اچھا ہے، جو ٹیم میچ میں اچھا پرفارم کرے گی وہ جیتے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم نے گزشتہ سال ٹائٹل اپنے نام کیا مگر ٹیم میں جس چیز کی کمی تھی اس بار اسے دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور اچھے پیسرز کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایمرجنگ پلیئر حنین شاہ، سعد مسعود اور محمد شہزاد پاکستان کا فیوچر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ راولپنڈی میں جب بھی کھیلتے ہیں ہم بہت زیادہ پرجوش ہوتے ہیں، یہ ہمارا ہوم گرائونڈ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس بار مداحوں کو اچھے میچز دیکھنے کو ملیں گے۔ لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ایونٹ کے لیے بھرپور تیاری کی ہے اور تمام کھلاڑی پرجوش ہیں، بیٹرز کی طرح باؤلرز کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ 200 رنز نہ کھائیں اور اگر ٹیم 200 رنز بنائے تو ہماری ذمہ داری ہے کہ وہ آسانی سے چیس نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک ہی ٹیم اور ایک ہی خاندان ہیں اگر کچھ وقت سے کرکٹ زوال کا شکار ہے اور ہماری ہی وجہ سے ہے تو ہم ہی اس کرکٹ کو اوپر لے کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل ہماری اپنی لیگ ہے اور ہمیں اسے سپورٹ کرنا چاہیے۔ شاہین آفریدی نے مزید کہا کہ پی ایس ایل قومی ٹیم کے لیے کھلاڑیوں کی فراہمی کا بہترین ذریعہ ہے۔ ہار جیت میچ کا حصہ ہے تاہم اس بار نوجوان کھلاڑی پرجوش ہیں ٹائٹل جیتنے کی کوشش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا مستقبل روشن ہے۔

پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ پی ایس ایل میں شامل تمام ٹیمیں متوازن ہیں اور ہر ٹیم میں بہترین کھلاڑی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صائم ایوب کی ٹیم میں واپسی خوش آئند ہے اور وہ ایونٹ کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ بابر اعظم نے امید ظاہر کی کہ صائم ایوب پی ایس ایل میں اچھی بیٹنگ کی بدولت پشاور زلمی کی جیت میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم وینیو اور اس کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم تشکیل دیں گے۔ ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ شائقین نے جیسی امید کی ویسا پاکستان ٹیم نے پرفارم نہیں کیا۔ اگر ہمارے نتائج درست نہیں آتے تو تنقید کرنا ان کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے لیے ماضی کی کارکردگی محض ماضی ہے، کارکردگی اچھی ہو یا بری، ماضی یاد نہیں رکھتا۔ ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کے پاس اپنی اتھارٹی ہے اور کپتان کے پاس اپنی اتھارٹی ہے جبکہ چیئرمین پی سی بی کے سامنے سب جواب دہ ہیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سعود شکیل نے اس موقع پر کہا کہ ہماری ٹیم نے گزشتہ دو سیزن میں اچھا پرفارم نہیں کیا ، ہر ٹیم جیتنے کی کوشش کرتی ہے، کبھی کبھار پلیئرز دستیاب نہیں ہوتے اور کچھ انجرڈ ہو جاتے ہیں جس سے کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار بہت محنت کی ہے کہ پچھلے سال کی غلطیوں کو درست کریں اور اچھی کرکٹ کھیلیں۔ کراچی کنگز کے کپتان حسن علی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ٹیم میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں اور کھیل کے تمام شعبوں کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔ ہمیں فاسٹ باولنگ میں مسائل کا سامنا تھا، اس بار اچھے انٹرنیشنل اور ملکی فاسٹ باؤلرز ٹیم میں شامل کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو ٹیم پاور پلے میں اچھا کھیلے گی اس کے جیتنے کے امکانات زیادہ ہوں گے۔