پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا مطمع نظر صرف میڈیا کی ڈویلپمنٹ ہے، پی ایم ڈی اے سے متعلق صحافیوں سے مشاورت کی گئی، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب

93

اسلام آباد۔13ستمبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ حکومت نیک نیتی کے ساتھ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو کامیاب جوان پروگرام اور نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم میں بھی لانا چاہتی ہے، ہمارا کسی میڈیا ہائوس کے ساتھ کوئی ایشو نہیں ہے، ہم ہر موقع پر بات چیت کے لئے تیار ہیں، پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) کا مطمع نظر صرف میڈیا کی ڈویلپمنٹ ہے، پی ایم ڈی اے سے متعلق صحافیوں سے مشاورت کی گئی، میڈیا ورکرز کی شکایات کا فیصلہ بھی کمپلین کمیشن ہی کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی این ای صرف پرنٹ میڈیا کے صحافی کے کنٹریکٹ انفورسمنٹ کا فورم ہے، آئی ٹی این ای میں ساڑھے دس ہزار درخواستیں آئیں جبکہ 700 درخواستوں پر فیصلہ ہوا اور دس ہزار درخواستیں آج بھی التواء میں پڑی ہیں، الیکٹرانک میڈیا کے صحافی اپنا کنٹریکٹ انفورسمنٹ کہاں سے مانگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم میڈیا کمپلینٹ کمیشن بنا رہے ہیں جو آزاد ہوگا، اس کمیشن میں پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا دونوں کے صحافی جا سکیں گے، اس کے علاوہ اگر کسی بھی شخص کی دل آزاری ہوئی ہے تو وہ بھی اپنی شکایت لے کر اسی میڈیا کمپلینٹ کمیشن میں جا سکے گا اور کسی بھی درخواست پر 21 دن میں فیصلہ ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ میڈیا کی ساری تنظیموں کے ساتھ بل پر مشاورت کی ہے، ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ آرڈیننس نہیں لائیں گے بلکہ بل پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ذمہ دارانہ صحافت ہونی چاہیے، ہمیں ”مس انفارمیشن” اور ”ڈس انفارمیشن” میں فرق کرنا ہے، ہمیں ملک کے مفاد کے خلاف مواد اور فیک نیوز کو روکنا ہوگا، ہمیں میڈیا کو ریگولیٹ کرنا ہے، اگر پیمرا ریگولیٹ کر سکتا ہے، اے بی سی اور پریس رجسٹرار ہو سکتا ہے تو ایک اتھارٹی کیوں نہیں ہو سکتی۔