پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) دونوں سیاسی جماعتیں مل کر اس صوبے اور ملک کے لئے کام کریں گی، پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنمائوں کی مشترکہ پریس کانفرنس

42

کراچی۔12مئی (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ دونوں سیاسی جماعتیں مل کر اس صوبے اور ملک کے لئے کام کریں گی۔ سندھ میں بلدیاتی قانون پر دونوں جماعتوں کے مابین مذاکرات جاری ہیں اور جلد ہی ہم مل جل کر ایک ایسا بلدیاتی قانون صوبے میں منظور کروالیں گے، جس سے شہری اور دیہی علاقوں کے عوام کو اس کا فائدہ پہنچ سکے۔

عمران نیازی اپنے آپ کو انوکھا لاڈلہ تصور کررہا ہے اور خود کو سب سے بالاتر سمجھ رہا ہے۔ عمران نیازی پوری دنیا میں پاکستان کے خلاف انتشار پھیلا نے کی کوشش کررہا ہے، جس کا نقصان پاکستان اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ہورہا ہے۔ سانحہ 12 مئی اہمیت کا حامل ہے اور اس دن ہم ان شہدا کا احترام کرتے ہیں اور ایم کیو ایم کے دوست بھی اس سانحہ کے شہدا کے دکھ میں شریک ہے۔ سندھ حکومت میں ایم کیو ایم کی شمولیت معاہدے عمل درآمد ہوجانے اور بلدیاتی قانون پاس ہونے کے بعد رابطہ کمیٹی فیصلہ کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار دونوں جماعتوں کے رہنمائوں نے ایم کیو ایم (پاکستان)کے عارضی مرکز بہادرآباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

قبل ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کا دو رکنی وفد ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد پہنچا۔ وفد میں صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ اور صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت سعید غنی شامل تھے۔ وفد جب ایم کیو ایم کے مرکز پہنچا تو ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی، رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوئیر عامر خان، سابق مئیر وسیم اختر، کنور نوید، جاوید حنیف، خواجہ اظہار الحسن اور دیگر نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر دونوں جماعتوں کے رہنماں کے درمیان طویل اجلاس منعقد ہوا۔

بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزرا ء سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، ایم کیو ایم کے کنور نوید، خواجہ اظہار الحسن اور جاوید حنیف نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے مابین ملاقات ایک اچھے اور خوشگوار ماحول میں ہوئی اور اس میں سندھ میں بلدیاتی قانون، صوبے اور بالخصوص کراچی میں پانی کے بحران سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ کنور نوید نے کہا کہ آج کی ملاقات اسلام آباد میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے مابین معاہدے کا سلسلہ تھا اور اس سے قبل بھی ہماری ملاقاتیں ہوئی ہیں اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے بلدیاتی قانون کے حوالے سے جو تجاویز دی تھیں اس حوالے سے آج کی ملاقات میں تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور انشا اللہ آئندہ ایک اور اجلاس کے بعد اس کا مسودہ مکمل کرکے اسمبلی کو منظوری کے لئے بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ کراچی، حیدرآباد سمیت شہری اور دیہی علاقوں کے لئے ایسی قانون سازی کی جائے جس کا براہ راست فائدہ عوام کو پہنچ سکے۔ اس موقع پر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ بلدیاتی قانون کے حوالے سے ایم کیو ایم سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی تجاویز کے حوالے سے سندھ حکومت سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت قانون سازی کرنے کے لئے تمام جماعتوں سے مشاورت کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کی ملاقات میں حد بندیوں، ترقیاتی کاموں، حیدرآباد یونیورسٹی، وومن یونیورسٹی سمیت دیگر اشیوز پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا ہے اور مزید اس طرح کی ملاقاتیں دونوں جماعتوں کے مابین ہوتی رہیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ صوبہ ایک بڑا مضمون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے متحدہ کے دوست بھی صوبے کا ذکر اس وقت ہی کرتے ہیں ان کے ساتھ ناانصافی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے صوبے کے وسیع تر مفاد، شہری اور دیہی علاقوں میں ترقیاتی کاموں اور آپس میں اتفاق کے لئے بڑے دل کا مظاہرہ کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد سمیت دیگر کے حوالے سے ایم کیو ایم کے دوستوں کے نہ صرف تحفظ کو دور یا جائے گا بلکہ میرٹ پر سب کے فیصلے ہوں گے اور ناانصافی ختم ہوگی۔ آصف علی زرداری کے حوالے سے سوال کے جواب میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ انہوں نے کوئی نازیبا الفاظ استعمال نہیں کیا ہے، گذشتہ روز دو قابل احترام صحافیوں کے سوالات کے جواب میں انہوں نے بات کی تھی۔ سانحہ 12 مئی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس دن شہدا کے احترام کا دن ہے اور اس پر ایم کیو ایم کے دوست بھی اس دکھ میں شریک رہے ہیں۔

ایک سوال پر کنور نوید نے کہا کہ سندھ حکومت میں ایم کیو ایم کی شمولیت سے قبل ہماری ترجیع یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ جو معاہدہ اسلام آباد میں کیا گیا ہے اس پر عمل درآمد ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی قانون کی منظوری کے بعد ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی اس سلسلے میں فیصلہ کرے گی۔ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے سوال کے جواب میں خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق 2013 کے بلدیاتی قانون میں ترمیم کے بعد ہی صوبے میں بلدیاتی انتخابات ممکن ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد نہیں ہوتا شکوک و شبہات رہیں گے۔ عمران نیازی کے حوالے سے سوال کے جواب میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ یہ انوکھا لاڈلہ ہے، جو اپنے آپ کو سب سے بالاتر سمجھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کو خود اچھی طرح معلوم ہے کہ وہ کس طرح اقتدار میں آیا تھا اور اب جب جمہوری طریقے سے وہ گیا ہے تو وہ باولہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لئے عدالتیں، ادارے، الیکشن کمیشن، تما م سیاسی جماعتیں کے لئے ایک موقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی آج اس ملک کے خلاف دنیا بھر میں انتشار پھیلا نے کی کوشش کررہا ہے، جس کا نقصان پاکستان اور پاکستانیوں کو ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص نے تحریک عدم اعتماد پر آئین سے جو کھلواڑ کیا اور وقت کھینچا، عدالتی احکامات کو نہیں مانا۔ انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کی آئینی اور عدالتی تضحیک کی جائے گی تو عدالتیں ضرور کھلیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ماموں بھانجے کا رشتہ محترم ہے۔

کراچی میں پانی کے بحران کے سوال پر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس حوالے سے آج کی ملاقات میں بھی ہماری بات ہوئی ہے اور کے فور منصوبے سمیت دیگر پر تفصیلی بات کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ خو د وزیر اعلی سندھ نے بھی پانی کی منصفانہ تقسیم سمیت پانی کی تمام علاقوں میں فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالے سے اجلاس کئے ہیں اور انشا اللہ امید ہے کہ ہم کراچی میں درکار پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنا کر اس بحران سے نبردآزما ہوجائیں گے۔