اسلام آباد۔23مارچ (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، ویژن وسطی ایشیا، کی پالیسی پر گامزن اور کرغزستان سمیت تمام وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارتی و عوامی روابط کے فروغ کا متمنی ہے۔
یہ بات انہوں نے بدھ کو یہاں او آئی سی کی وزراء خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کے موقع پر جمہوریہ کرغزستان کے اپنے ہم منصب رسلان کازاک بائیف سے ملاقات کے دوران کہی۔دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات ،مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کرغزستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک کے تعلقات یکساں عقیدے، تاریخ اور ثقافتی اقدار کی بنیاد پر استوار ہیں۔دونوں وزراء خارجہ نے اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت کثیرالجہتی فورمز پر دوطرفہ تعلقات اور تعاون کا جائزہ لیا۔
وزیر خارجہ نے موجودہ تعلقات کی نوعیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، دوطرفہ تبادلوں، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے اور ادارہ جاتی میکانزم کو مزید فعال بنانے کیلئے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔دونوں وزراء خارجہ نے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان براہ راست فلائٹس کے اجراء کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان گوادر پورٹ کے ذریعے کرغزستان کو مختصر ترین تجارتی راستے کی فراہمی کیلئے آمادہ ہے۔ وزیر خارجہ نے توانائی منصوبہ کاسا 1000منصوبے کی جلد تکمیل کیلئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ اور پاکستان-چین-کرغزستان- افغانستان، چار فریقی ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کے نفاذ کے لیے روابط کو تیز کرنے پر زور دیا۔
دونوں وزراء خارجہ نے تعلیم کے شعبے میں تعاون اور عوام کی سطح پر روابط کے فروغ کیلئے مختلف پہلوئوں سمیت کرغستان میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء کی فلاح و بہبود سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں وزراء خارجہ نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں باہمی تعاون جاری رکھنے اور کثیرالجہتی فورمز پر تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے روابط کا تسلسل جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
کرغزستان کے وزیر خارجہ رسلان کازاک بائیف نے وزیر خارجہ کو 82 ویں یوم قرار داد پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے 23 مارچ کی پریڈ میں پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔