ٹوکیو ۔14اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے جاپان کی آئی ٹی کمپنیوں کو پاکستان کے نوجوان، ہونہار اور تربیت یافتہ انسانی وسائل سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی ہے۔ جمعرات کو ٹوکیو میں پاکستانی سفارتخانہ کے زیر اہتمام منعقدہ ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کی مؤثر حکمت عملی سے آئی ٹی کے شعبہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تربیت یافتہ افرادی قوت جیسے وسائل کا حامل ملک ہے جو جاپان اور پاکستان کیلئے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
ویبنار میں دونوں ممالک کی معروف آئی ٹی کمپنیوں اور ماہرین نے شرکت کی۔ جاپان کی جامعات، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت سمیت دیگر ماہرین نے جاپان کے سمارٹ سٹیز کے وژن کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر مقررین نے جاپان میں آئی ٹی انجینئرز کی قلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2030ء تک جاپان کو اندازہً 8 لاکھ آئی ٹی انجینئرز کی ضرورت ہے جس کیلئے پاکستان ایک پرکشش جگہ ہے، پاکستان دنیا بھر میں تربیت یافتہ اور پڑھی لکھی افرادی قوت کی رسد والا ملک ہے۔ م
عروف جاپانی کمپنی مٹسوبشی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ متسودا نے سمارٹ سٹیز منصوبہ سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ ہمیں دنیا بھر سے تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہو گی جو اس جدید انفراسٹرکچر کی ترقی میں معاون ہو سکتی ہے۔ پاکستان کیلئے جائیکا کے ایڈوائزر جوگاساکی نے مستقبل میں جاپان میں بڑھتی ہوئی انسانی وسائل کی طلب سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ جاپان میں آئی ٹی کے شعبہ میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے رکن فار انٹرنیشنل کوآرڈینیشن اجمل اعوان نے کہا کہ پاکستان نے انفارمیشن ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور رابطہ کاری کے شعبوں کو فروغ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان مؤثر پالیسیوں کے ذریعے تمام شعبوں میں بہتری لانے کیلئے کام کر رہی ہے جبکہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔ نسٹ سے وابستہ عروبہ گیلانی نے اس موقع پر بتایا کہ پاکستان ایک ابھرتی ہوئی معیشت ہے جس نے اپنی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وسائل کو مستحکم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید تربیت یافتہ افرادی قوت کی فراہمی پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور اس حوالہ سے جاپانی کمپنیوں کے تجربات سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔
جاپانی ماہر مسٹر موری نے سمارٹ سٹی پراجیکٹ سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ اس کو نجی اور سرکاری شعبہ کے تعاون سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے آئی ٹی کے شعبہ میں بڑھتی ہوئی طلب سے بھی آگاہ کیا۔ چیئرمین پروفانڈ ویژن مسٹر گیلفائل نے کہا کہ پاکستان کے پاس آئی ٹی سے وابستہ تربیت یافتہ افرادی قوت کی جاپان کو فراہمی کا اہم موقع ہے جس سے وہ بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبہ میں تعاون دونوں ممالک کیلئے فائدہ مند ہو گا۔
جاپان کے پاکستان میں سفیر مستودا نے جاپان میں پاکستانی سفارتخانہ کی طرف سے ویبنار کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان آئی ٹی کے شعبہ میں نوجوان اور تربیت یافتہ افراد کا حامل ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مختصر وقت میں مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دے کر فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ جاپان میں پاکستان کے سفیر امتیاز احمد نے تمام شراکت داروں کی طرف سے متعلقہ شعبوں میں مفید گفتگو کو سراہا۔ انہوں نے سمارٹ سٹیز کی ترقی کے بارے میں تازہ ترین معلومات کا تبادلہ کرنے اور پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں اور پیشہ ور افراد کو اس منفرد اقدام کا حصہ بننے کے مواقع کی نشاندہی کی۔