اسلام آباد۔26مئی (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے دنیا کو یہ پیغام جائے گا کہ پوری پاکستانی قوم کشمیری حریت رہنما یاسین ملک اور ان کے خاندان کے ساتھ کھڑی ہے، سرحد پار کشمیریوں کو یقین دلانا ہو گا کہ پاکستانی بھائی ان کے ساتھ ہیں، کشمیری آج بھی 1947ء کی طرح اپنی جدوجہد آزادی کے لئے پرعزم ہیں۔
جمعرات کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ سینیٹ نے یاسین ملک کی سزا کے خلاف قرارداد منظور کی، قومی اسمبلی، سینیٹ اور مشترکہ اجلاس میں قرارداد منظور کی جا رہی ہے، ہم یاسین ملک کو سزا پر ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کر رہے ہیں، ہم کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، کشمیر ہمارا ٹوٹ انگ ہے، گزشتہ چار سال کے دوران کشمیریوں پر مظالم کے خلاف کوئی بڑا اقدام نہیں اٹھایا گیا، کشمیری کھلی جیل کے قیدی بن گئے، حریت رہنما یاسین ملک کو کل سزا سنائی گئی، حریت رہنما سید علی گیلانی رحلت فرما گئے، کشمیر میں قیامتیں ٹوٹ پڑیں، بھارت کے آئین میں دی گئی لولی لنگڑی حیثیت چھین لی گئی، انٹرنیٹ اور فون کی بندش، مواصلاتی رابطہ منقطع ہو گیا، ٹرانسپورٹ بند کر دی گئی، صرف جمعہ کو احتجاج کا اعلان کیا گیا، وہ بھی نہیں کیا گیا، کشمیر پر پاک بھارت تین جنگی ہوئیں، ایل او سی ہر وقت گولہ باری ہوتی رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف ایک کلاک لگا کر دیا، ہم نے فرض پورا کر دیا، امریکی صدر سے ملاقات کے بعد وہ کشمیر کو بھول گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومتوں، قوم اور سیاستدانوں کو ایسی راہ اپنانا ہو گی کہ سرحد پار کشمیریوں کو یقین ہو کہ پاکستان بھائی ان کے ساتھ ہیں، کشمیری آج بھی 1947ء کی طرح اپنی جدوجہد آزادی کے لئے پرعزم ہیں،
کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی جنگیں ہوئیں، کشمیر کاز کے لئے ہماری قربانیاں ان گنت ہیں، کشمیر کے لئے تو عمر کی سزا ہوئی تو اس نے بھیک نہیں مانگی، اس نے کہا دہشت گرد ہوں تو مجھے بھارتی وزیراعظم کیوں ملے، پاسپورٹ کیوں دیا گیا، افضل گورو کو بھی پھانسی لگائی گئی، ان پر کوئی الزام نہیں تھا، بھارت کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے جو کہ نسل کشی کے مترادف ہے، یوکرین پر مہذب دنیا کو ہول اٹھتا ہے، کشمیر، فلسطین اور مسلمان ممالک پر مظالم پر ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگی، یہ ترقی یافتہ اقوام کی دو رخی پالیسی ہے۔