پی ٹی آئی اراکین صوبائی اسمبلی حافظ فرحت عباس و شیخ امتیاز محمود کی 9 مئی کے مقدمہ میں عبوری ضمانتیں خارج

132
Anti-Terrorism Court
Anti-Terrorism Court

لاہور۔7اگست (اے پی پی):لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 9مئی کے واقعات میں کینٹ کے علاقے میں راحت بیکری کے باہر پولیس کی گاڑیاں جلانے کے الزام میں درج مقدمے میں تحریک انصاف کے اراکین صوبائی اسمبلی حافظ فرحت عباس اور شیخ امتیاز محمود کی عبوری ضمانتیں خارج کردیں جبکہ تحریک انصاف کے 6 رہنمائوں کی عبوری ضمانتیں دو دو لاکھ مچلکوں کے عوض کنفرم کردیں۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج خالد ارشد نے بدھ کو سماعت کی۔ ملزمان نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر اپنی حاضری لگائی ۔ملزمان کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان شاہد اور پیر مسعود چشتی نے دلائل دیئے ۔

عدالت نے دو دو لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض پی ٹی آئی کے چھ رہنمائوں رائے حسن نواز ،ایم پی اے رائے مرتضی اقبال، ایم این اے محمد احمد چٹھہ، چودھری آصف علی، شکیل خان نیازی اور ایم این اے بلال اعجازکی عبوری ضمانتیں کنفرم کرتے ہوئے فیصلہ میں نشاندھی کی کہ ملزمان ایف آئی آر میں نامزد نہیں ہیں، صرف تتمہ بیان میں نام ہیں، رائے حسن نواز ،ایم پی اے رائے مرتضی اقبال، ایم این اے محمد احمد چٹھہ، چودھری آصف علی، شکیل خان نیازی اور ایم این اے بلال اعجاز کی عبوری ضمانتیں کنفرم کی جاتی ہیں۔ جبکہ عدالت نے شیخ امتیاز محمود اور حافظ فرحت عباس کی عبوری ضمانتیں خارج کردیں۔

عدالت نے اس کیس میں گرفتار نہ ہونے والے تحریک انصاف کے رہنمائوں کی جائیداد قرقی کے احکامات بھی جاری کر دیئے جن میں، مراد سعید، حماد اظہر، میاں اسلم اقبال اور دیگر شامل ہیں۔ ان رہنمائوں کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا اور ان کے گرفتاری وارنٹ جاری کیے گئے تھے، لیکن ابھی تک انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ملزمان کے خلاف پولیس تھانہ سرور روڑ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔