چھاتی کےکینسر کو بروقت تشخیص، علاج اور توجہ سے شکست دی جا سکتی ہے۔ بیگم ثمینہ عارف علوی کا سیمینار سے خطاب

131

اسلام آباد۔22نومبر (اے پی پی):صدر مملکت کی اہلیہ بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ چھاتی کا کینسر لاعلاج مرض نہیں ہے اور اسے بروقت تشخیص، علاج اور توجہ سے شکست دی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں بریسٹ کینسر کے متعلق آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ چھاتی کے کینسر کی شرح میں ہر سال تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور اس کی بڑی وجہ لوگوں میں اس مرض کے بارے میں آگاہی کا نہ ہونا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے روزمرہ کے معمولات میں ہم کام کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال کو نظر انداز کرتے ہیں جس سے گریز کرنا چاہیے، سب کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ مہینے میں ایک بار چیک اپ ضرور کرائیں۔

بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ بیماریوں سے آگاہی اور بچاؤ کے لیے قومی سطح پر خصوصاً دور دراز علاقوں میں کمیونٹی بیسڈ ہیلتھ ایجوکیشن، سیمینارز اور کانفرنسز کے انعقاد کی ضرورت ہے۔ ڈین فیکلٹی آف سائنس، پروفیسر ڈاکٹر ارشاد احمد ارشد نے سیمینار کی صدارت کی جبکہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے شعبہ ریڈیالوجی کی سربراہ ڈاکٹر عائشہ عیسانی نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔

شعبہ انوائرمنٹل ڈیزائن، ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سائنسز کی چیئرپرسن ڈاکٹر ہاجرہ احمد نے سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ ڈاکٹر عائشہ عیسانی نے کہا کہ دنیا میں خواتین میں موت کی سب سے بڑی وجہ چھاتی کا کینسر ہے اور پاکستان میں ہر نو خواتین میں سے ایک اس مرض میں مبتلا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھاتی کے کینسر کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو ہر ماہ اپنا معائنہ کرانا چاہئے، چھاتی میں کسی قسم کی گانٹھ، گلٹی یا فرق محسوس ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ڈاکٹر ارشاد احمد ارشد نے کہا کہ ایک قومی یونیورسٹی ہونے کے ناطے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اس قومی بریسٹ کینسر آگاہی مہم میں مثالی کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کی قیادت میں یونیورسٹی سماجی مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے لئے باقاعدگی سے سیمینارز اور کانفرنسز کا انعقاد کر رہی ہے۔