چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کامتعلقہ افسران کے ہمراہ ایف ایٹ اور سرینا انٹرچینج منصوبوں کا دورہ

49

اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے متعلقہ افسران کے ہمراہ ایف ایٹ اور سرینا انٹرچینج منصوبوں کا دورہ کیا اور منصوبوں پر جاری تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ سی ڈی اے سے جاری تفصیلات کے مطابق چیئرمین سی ڈی اے کو سرینا انٹرچینج منصوبے پر جاری تعمیراتی سرگرمیوں کے حوالے سے متعلقہ افسران نے بریفنگ دی اور بتایا کہ منصوبے کے تمام حصوں پر بیک وقت تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔

انہیں بتایا گیا کہ سرینا انٹرچینج انڈر پاس کے اطراف بیوٹیفکیشن اور ہارٹیکلچر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے جبکہ سرینگر ہائی وے پر زیر تعمیر دونوں انڈر پاسز کا سٹرکچرل ورک تکمیلی مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ سرینگر ہائی وے پر واقع دونوں انڈر پاسز کا فنشنگ ورک مکمل کرکے رواں ماہ ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سرینا انٹرچینج منصوبے کے مکمل شدہ حصوں پر مستقل بنیادوں پر جدید اور خوبصورت ایل ای ڈی لائٹس نصب کی جائیں۔

انہوں نے مزید ہدایت کی کہ منصوبے کے اطراف دیدہ زیب لینڈ سکیپنگ اور ہارٹیکلچر کا کام بھی جلد مکمل کیا جائے۔ دیریں اثناء چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے ایف ایٹ انٹرچینج منصوبے کا بھی دورہ کیا اور وہاں تعمیراتی سرگرمیوں کا معائنہ کیا۔ چیئرمین سی ڈی اے کو منصوبے پر جاری تعمیراتی سرگرمیوں کے حوالے سے متعلقہ افسران نے بریفنگ دی۔بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے کو بتایا گیا کہ ایف ایٹ انٹرچینج منصوبے کے فلائی اوور پر گررڈر لانچنگ کا کام تیزی سے جاری ہے جبکہ اس کا سٹرکچرل ورک رواں ماہ تک مکمل کرلیا جائے گا۔ اسی طرح منصوبے سے منسلک سڑکوں پر بھی تعمیراتی کام بھرپور طریقے سے جاری ہے۔

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے ہدایت کی کہ ایف ایٹ انٹرچینج منصوبے کے اطراف لینڈ سکیپنگ کے کام کو جلد از جلد شروع کیا جائے۔ انہوں نے جناح ایونیو انٹرچینج منصوبے کے بیوٹیفکیشن کے کام کو بھی بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے تعمیراتی کاموں کے اعلیٰ معیار کو ہر حال میں یقینی بنانے سمیت کنسلٹنٹس اور ریزیڈنٹ انجینئرز کو سائٹ پر معیار اور تیز تر تعمیراتی سرگرمیوں کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ منصوبوں کی تکمیل سے اسلام آباد شہر میں ٹریفک کے دیرینہ مسائل پر نہ صرف قابو پایا جاسکے گا بلکہ شہریوں کو ٹریفک جام جیسے مسائل کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔