کاشتکار حضرات کماد اورکینولا، رایا، سرسوں سے خالی ہونے والے کھیتوں میں اگیتی کپاس کی کاشت کو ترجیح دیں،ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت

139
cultivation of cotton
cultivation of cotton

فیصل آباد ۔ 03 فروری (اے پی پی):ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع چوہدری خالد محمود نے کہا کہ کاشتکار حضرات کماد اورکینولا، رایا، سرسوں سے خالی ہونے والے کھیتوں میں اگیتی کپاس کی کاشت کو ترجیح دیں۔ انہوں نے بتایا کہ کپاس کی اگیتی کاشت موسمی کاشت سے زیادہ پیداوار دیتی ہے کیونکہ اس پر رس چوسنے والے کیڑوں کا حملہ کم ہوتا ہے اور درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے پودے کی نشوونما اور بڑھوتری تیزی سے ہوتی ہے جس سے پیداوار اور کوالٹی بہتر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کپاس کی اگیتی کاشت کیلئے موزوں ترین وقت15 فروری تا15 مارچ ہے۔ کپاس کا اگیتی کاشت کیلئے ٹرپل جین اقسام ایف ایچ333،سی کے سی6، سی کے سی03، اور حتف3 موزوں ہیں اور ان کا بیچ مارکیٹ اور پنجاب سیڈ کارپوریشن کے پاس دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگیتی کاشت پٹڑیوں پر کریں اور پودے سے پودے کا فاصلہ کم از کم ڈیڑھ فٹ اور قطار سے قطار کا فاصلہ ڈھائی فٹ رکھیں اور اسی طرح کھیت میں پودوں کی تعداد تقریباً12000 پودے فی ایکڑ رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع فیصل آباد میں کپاس کی اگیتی کاشت کے فروغ کیلئے31 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جو کہ دیہاتوں میں جاکر کاشتکاروں کو کپاس کی اگیتی کاشت کے بارے میں تربیتی پروگرامز میں راہنمائی مہیا کریں گی اور کاشت کاری کے بارے میں آگاہی دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار بھائیوں کو چاہیے کہ وہ محکمہ زراعت کے پروگراموں میں شرکت کریں اور کپاس کے زیرکاشت رقبہ کو بڑھا کر ملکی معیشت میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔