کراچی کی بزنس کمیونٹی کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کریں گے۔محسن نقوی

43

کراچی۔ 07 جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کراچی کی تاجر برادری کو یقین دلایا ہے کہ حکومت ان کے تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ امن و امان، پانی، اسمگلنگ، نارکوٹکس، تجاوزات کے خاتمے سمیت تمام تجاویز پر غور کرکے آپ کے مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے یہ بات پیر کے روز کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی۔

اس سے قبل کراچی چیمبر آف کامرس پہنچنے پر وفاقی وزیر داخلہ کا خیرمقدم کیا گیا۔ اس موقع پر کراچی چیمبر کےذمہ داران اور شہر کی کاروباری شخصیات نے محسن نقوی سے ملاقات کرکے تاجر برداری اور بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گرین پاسپورٹ کی رینکنگ کو بہتر کیا ہے اور مستقبل میں اس کی رینکنگ میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں گرین پاسپورٹ پر فخر ہے اور آگے چل کر اس پر مزید فخر ہوگا۔ محسن نقوی نے کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری پر سندھ پولیس اور کراچی پولیس کی کارکردگی کی تعریف کی اور کہا کہ ماضی کےنسبت امن و امان کی صورتحال بہتر ہے اور کرائم کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی صحتمند ہوگا تو پاکستان صحتمند ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پانی کا مسئلہ ہر بڑے شہر میں ہے اور کراچی ایک بڑا شہر ہے۔ اس سلسلے میں ہم سب کوملکر اس مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔ محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد میں ہم اب تک صرف 33 فیصد لوگوں کو پانی فراہم کر رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے کام جاری ہے اور اس میں بہت حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں کہا کہ چند برس قبل یہاں سے ڈالر بھی اسمگل ہوتے تھے مگر ابھی اسمگلنگ میں کمی ہوئی ہے جبکہ مزید اقدامات کئے جا رہے ہیں جس سے اس برائی کو مزید کم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ دعوی نہیں کرتے کہ اسمگلنگ کو ختم کیا گیا ہے مگر اسے کم کیا گیا ہے۔انہوں کہا کہ حکومت اس سلسلے میں مزید اقدامات کرے گی اور ان بوٹس کی تعداد بڑھائی جائے گی تا کہ ساحلی بارڈر پر اسمگلنگ اور دیگر کرائم کی واردات کی روک تھام کے لئے مؤثر کارروائی کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اپنی فورسز کو انفراسٹرکچر نہیں دیں گے تو وہ کیسے بہتر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوسٹ گارڈز سمیت تمام موجود فورسز کو مستحکم کرنا ہوگا۔ انہو ں نے کہا کہ ہم کوسٹ گارڈز کو مزید آپریشنل بوٹس فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرائم پر کنٹرول کے لئے سیف سٹی منصوبہ اہم ہے ، ہمیں کراچی سمیت پورے پاکستان میں سیف سٹی کو بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے فیصل آباد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں سیف سٹی منصوبے کیوجہ سے جرائم کی شرح کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی شہر میں بھی سیف سٹی منصوبے پر یقیناًکام ہو رہا ہوگا اور اس ضمن میں ہم سے جو ہو سکا کریں گے۔

محسن نقوی نے کہا کہ سیف سٹی منصوبے کے ذریعے ہم جرائم پر قابو پا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ڈی اور سم کارڈز کے حوالے سے نادرا چیئرمین سے ملکر مسئلے کا حل نکالیں گے تاکہ تاجر ملازمت رکھے جانے والے لوگوں کا کرائم ریکارڈ معلوم کرسکیں۔نارکوٹکس اور نشہ کرنے والے افراد کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ اس سلسلے میں صرف کارروائی کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔حکومت اور تاجر برادری اور اینٹی نارکوٹکس فورس کو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔