کرونا وائرس کا علاج ممکن ہے ، احتیاطی تدابیر اور غذایت سے بھر پور غذاﺅں کا استعمال کیا جائے ، ڈاکٹر جمال ناصر

141

اسلام آباد ۔ 4 مارچ (اے پی پی)راولپنڈی اسلام آباد کی ممتاز سماجی شخصیت اور معروف پتھالوجسٹ ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے دنیا میں اور ہمارے ملک میں اس سے زیادہ خطرناک بیماریاں موجود ہیں جن پر موئثر طور قابو پایا گیا مناسب صفائی احتیاط اور غذائیت سے بھرپور غذاﺅں کا استعمال وائرس کا بہترین علاج ہے ،کرونا وائرس زیادہ تر بڑی عمر کے لوگوں، بچوں یا ان لوگوں پر اثر انداز ہوتا ہے جن کی بیماری کے خلاف قوت مدافعت کم ہو، ان خیالات کا اظہارانہوں نے اے پی پی ویب ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں اس حوالے سے بہت غلط فہمیاں پیدا ہورہی ہیں نزلہ ،زکام ،کھانسی جیسی بیماری کا بھی اگر بروقت اور مناسب علاج نہ کیا جائے تو وہ موت کا سبب بن سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار کرونا وائرس 1935 ءمیں سامنے آیا اس کے بعد مختلف وائرس انسانی صحت پر حملہ آور ہونے لگے جن کے بہترین علاج دریافت ہوئے موجودہ خطرناک وائرس اچانک حملہ آور ہوا اس مرض کا زیادہ تر وہ افراد شکار ہورہے ہیں جن کی عمریں 80 برس سے زیادہ ہیں یا کم عمر بچے ہیں جن کی قوت مدافعت کم ہوتی ہے جبکہ کینسر یا دیگر خطر ناک مرض میںمبتلا افراد بھی اس شکار ہوئے ہیں ۔ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ دنیا میں جتنے وائرس بھی سامنے آئے ہیں ان سب کا علاج دریافت ہوا ، ماہرین کو صرف ایڈز اور ڈینگی کا علاج دریافت کرنے میں مشکلات پیش آئیں اس کی وجہ یہ تھی ان کا وائرس اپنی شکل بدل لیتا ہے ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ نزلہ زکام سے بچنے کی ضرورت ہے اگر نزلہ زکام ہوتو ماسک استعمال کیا جائے انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ اس وائرس میں کمی آئے گی، موسمی تبدیلی کے نتیجے میں اس کا خاتمہ ہوگا۔