اسلام آباد۔18مارچ (اے پی پی):سماجی تحفظ کی وزارت نے غربت کے خاتمے اور سماجی بہبود کے مختلف پروگراموں کے ذریعے غریب اور نادار لوگوں کی ترقی کے اپنے مشن میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے۔ تازہ ترین کارکردگی رپورٹ کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی)، پاکستان بیت المال (پی بی ایم) اور نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام (این پی جی پی) نے ملک بھر میں معاشی بدحالی سے نمٹنے اور غربت میں کمی لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔وزارت کا مقصد ایک جامع سماجی تحفظ کا نظام قائم کرنا ہے جو پسماندہ گروہوں کے لیے مالی امداد اور اقتصادی مواقع کو یقینی بنائے۔ شفاف طرز حکمرانی اور سماجی بہبود کے لیے پرعزم، وزارت نے کئی ایسے اقدامات شروع کیے ہیں جو کم آمدنی والے طبقوں کو بااختیار بنانے اور معاشی بہتری کو فروغ دینے پر مرکوز ہیں۔
فروری 2024ء تک بی آئی ایس پی پاکستان کا سب سے بڑا سوشل سیفٹی نیٹ پروگرام 9.3 ملین سے زیادہ مستفیدین کی خدمت کر رہا ہے۔ بے نظیر کفالت جو خواتین کو مالی امداد فراہم کرتی ہے، بے نظیر تعلیم وظائف، جو کم آمدنی والے خاندانوں کے بچوں کی تعلیم میں معاونت کرتی ہے اور بچوں اور حاملہ خواتین میں غذائیت کی کمی کو دور کرنے والی بینظیر نشوونما جیسے اقدامات کے ذریعے، بی آئی ایس پی نے 400 ارب روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی ہے۔ بی آئی ایس پی کے علاوہ پاکستان بیت المال مختلف پروگراموں کے ذریعے کمزور آبادیوں کو مالی اور سماجی مدد فراہم کرتا رہتا ہے۔یہ سویٹ ہومز کا انتظام کرتا ہے جہاں یتیم بچوں کو رکھا جاتا ہے، شیلٹر ہومز، جو بے گھر افراد کو محفوظ رہائش فراہم کرتے ہیں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے مراکز جو خواتین کو پیشہ ورانہ تربیت اور مالی خواندگی سے آراستہ کرتے ہیں۔
نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام (این پی جی پی)،آئی ایف اے ڈی کے تعاون سے دیہی سندھ اور بلوچستان میں دیہی سماجی کاروباری اداروں (وی ایس ایز) پر ایک پائلٹ پراجیکٹ بھی نافذ کر رہا ہے تاکہ زیر خدمت علاقوں میں غربت کو دور کیا جا سکے۔ اس اقدام کو غریب گھرانوں کو مہارت کی ترقی اور مائیکرو انٹرپرائز کے مواقع کے ذریعے خود کفیل بننے میں مدد دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔مالی سال 2023-24 کے لیے بی آئی ایس پی کو 471.149 بلین روپے مختص کیے گئے تھے جس میں سے 471.048 بلین استعمال کیے گئے جو 99.8 فیصد کی شاندار مالی کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے۔ رواں مالی سال 2024-25 میں بجٹ مختص رقم بڑھ کر 598.718 بلین روپے ہو گئی ہے، دسمبر 2024ء تک 236.016 بلین روپے پہلے ہی استعمال ہو چکے ہیں۔پاکستان بیت المال کا بجٹ سماجی بہبود کے متعدد پروگراموں میں مختص کیا گیا ہے، بشمول 1,254.780 ملین انفرادی مالی امداد کے لیے، 913.450 ملین کوکلیئر امپلانٹ پروگرام کے لیے اور 564.879 ملین چائلڈ لیبر بحالی سکولوں کے لیے۔
مزید برآں خواتین کو بااختیار بنانے کے مراکز کے لیے 304.874 ملین مختص کیے گئے ہیں جبکہ پی بی ایم سویٹ ہومز کے لیے 692.031 ملین مختص کیے گئے ہیں۔ دیگر اہم اخراجات میں پی بی ایم شیلٹر ہومز کے لیے 105.515 ملین اور یتیم بیوہ سپورٹ پروگرام کے لیے 36.366 ملین شامل ہیں،کے لیے کیا گیا۔ مزید برآں بھاری مشینری کے تربیتی پروگرام کے لیے ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے جس سے پسماندہ افراد کو تکنیکی مہارت اور روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
اگست 2024 میں آئی ایف اے ڈی نے نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام کا جائزہ لیا اور غربت کو کم کرنے میں اس کی تاثیر کے لیے اسے اعلیٰ درجہ سے نوازا۔غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی وزارت اپنے سماجی تحفظ کے پروگراموں کو وسعت دینے اور پاکستان کی سب سے زیادہ کمزور طبقات کے لیے مالیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ بڑھتی ہوئی فنڈنگ،سٹریٹجک شراکت داری اور اثر انگیز اقدامات کے ساتھ یہ ملک کے سماجی بہبود کے فریم ورک کو مضبوط کرنے اور ایک زیادہ لچکدار اور جامع معیشت کی تعمیر جاری رکھے ہوئے ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573965