کمیونی کیشن یونیورسٹی آف چائنا کے زیر اہتمام پاکستان ذیلی فورم میں چینی اور پا کستانی ما ہرین کے درمیان روابط کو فروغ دینے پر زور

118
کمیونی کیشن یونیورسٹی آف چائنا کے زیر اہتمام پاکستان ذیلی فورم میں چینی اور پا کستانی ما ہرین کے درمیان روابط کو فروغ دینے پر زور

اسلام آباد۔10نومبر (اے پی پی):کمیونیکیشن یونیورسٹی آف چائنا نے ” فلم اور ٹی وی سے چین کو سمجھیں ” کے عنوان سے "پاکستان ذیلی فورم ” کا کامیاب ورچوئل انعقاد کیا جس میں شرکا نے چینی اور پا کستانی ما ہرین کےدرمیان روابط کو فروغ دینے پر زوردیا۔

چین کی ریاستی انتظامیہ برائے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے بین الاقوامی شعبہ کے زیر اہتمام فورم کا انعقاد مشترکہ طور پر کمیونی کیشن یونیورسٹی آف چائنا کے سکول آف فارن لینگویجز اینڈ کلچر ، کمیونیکیشن یونیورسٹی آف چائنا کے پاکستان ریسرچ سینٹر اور چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس نے کیا تھا۔

یہ فورم اندرون و بیرون ملک نوجوان طلبا کو چینی فلم اور ٹیلی ویژن کی سرگرمیوں سے متعارف کرواتا ہے تاکہ وہ چین اور چینی ثقافت کو صحیح معنوں میں سمجھ سکیں۔ورچوئل تقریب میں پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور چائنا میڈیا گروپ کے ماہرین اور اسکالرز کو بھی مدعو کیا گیا تھا ۔ کمیونی کیشن یونیورسٹی آف چائنا کے شعبہ پشتو میں زیرتعلیم طلبا کے ساتھ ساتھ پاکستانی جامعات کے نمایاں طلبا نے بھی فورم میں شرکت کی۔

ورچوئل فورم کے دیگر معزز مہمانوں میں پاکستان ریسرچ سینٹر کی پروفیسر سن ہائی ون اور دیگر محققین بشمول شان تان، یو چھیو یانگ، چھائے زیلونگ، یانگ روئی، سونگ ہان ین، اور لی یاجون شامل تھے۔فورم کی صدارت اردو کی تدریس سے وابستہ چاؤ جیا نے کی۔کمیونی کیشن یونیورسٹی آف چائنا کے سکول آف فارن لینگویجز اینڈ کلچر کی ڈپٹی ڈین لیو ینگ نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گی۔

دونوں ممالک کے نوجوان دوستانہ روابط اور عوام سے عوام کے تبادلے اور تعاون کو مسلسل ترقی دینے کے علمبردار اور اہم قوت ہیں۔عہد حاضر میں تیزی سے پیچیدہ ہوتی ہوئی دنیا اور بین الاقوامی تناظر میں، ہمیں فلم اور ٹیلی ویژن کی استعداد کو مکمل طور پر بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، فلم اور ٹیلی ویژن کی دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلوں کو مزید مضبوط بنانے اور دونوں عوام کے درمیان باہمی اعتماد اور محبت کو بڑھانے میں نمایاں اہمیت ہے۔