اسلام آباد ۔ 16 مارچ (اے پی پی) پارلیمانی سیکرٹری قومی صحت خدمات ریگولیشن اینڈ کوارڈینیشن نوشین حامد نے کہا ہے کہ حکومت وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے۔ نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کے حوالے سے متحرک اور چوکس ہے لیکن عوام کو بھی زیادہ چوکس رہنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے افراد کو خود کو 14 دن تک تنہائی نگہداشت میں رکھنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس سے ملک کے باشندوں کو بچانے اور روک تھام کے لیے وزارت صحت نے تمام شہریوں اور رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک سے ملک میں واپس آنے والے افراد کے لئے حفاظتی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت سے منسلک تمام حکام مل کر کام کر رہے ہیں اور ہوائی اڈوں پر سکریننگ بھی کی جارہی اورحالیہ ایام میںبیرونی ملک کا سفر کرنے والوں کو اختیاطی تدابیر کی پیروی کرنا ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام اقدامات کا مقصد کورونا وائرس کے پھیلاوہ پر قابو پانا ہے۔ نوشین حامد نے بتایا کہ تھرمو سکینرز مسافروں کی سکریننگ کے لئے تمام بڑے داخلی اور خارجی راستوں پر نصب کیے گئے ہیں اور ہم مسافروں کا ریکارڈ بھی رکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رپورٹ ہونے والے زیادہ ترکیسزز کی تعداد ایران ، عراق اور شام سے سفرکر کے واپس آنے والوںکی ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ ان ممالک سے حکومت نے تمام 14000 مسافروں کی معلومات حاصل کی ہیں۔ سیکرٹری صحت نے بتایا کہ حکومت نے سیالکوٹ ، اسلام آباد ، کراچی ، ملتان ، فیصل آباد اور لاہور کی تمام بڑی لیبارٹیوں کو تشخیصی کٹس فراہم کر دی گئی ہیںاور یہ لیبز مناسب طریقے سے فعال ہیں اور فراہم کردہ ایس او پیز کے مطابق کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وائرس کی علامت ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر ہیلپ لائن پر رابطہ کیا جائے اور ہرشخص کو ماسک پہننا چاہیں، اگر کوئی نزدیک متاثرہ شخص ہے تو چھینکنے اور کھانسی سے بچنا چاہیے اور باقاعدگی کے ساتھ ہاتھوں کو دھونے اور گردونواح کو صاف رکھنا بھی ایک اہم مدد ہے۔