اقوام متحدہ ۔12مارچ (اے پی پی):اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی پرامیلا پاتن نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ یرغمالیوں کو مبینہ طور پر جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے دعوے کو کسی بھی طرح سے کشیدگی میں اضافے کا جواز نہیں بنایا جا سکتا۔
اردو نیوز کے مطابق پرامیلا پاتن نے سکیورٹی کونسل کو بتایا کہ اسرائیل کا دعویٰ جنگ بندی کے لیے ایک اورجواز پیدا کرتا ہے کہ غزہ میں فلسطینی شہریوں کی ناقابل بیان تکلیف کو ختم کیا جائے اور تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کو یقینی بنایا جائے۔سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں دیگر ممبران سمیت اسرائیلی وزیر خارجہ بھی موجود تھے۔تنازعات کے دوران جنسی تشدد پر اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی پرامیلا پاتن نے کہا کہ کشیدگی کو جاری رکھتے ہوئے یرغمالیوں کو نہیں بچایا جا سکتا بلکہ یہ مبینہ طور پر جنسی تشدد سمیت دیگر خطرات سے دوچار کر سکتا ہے۔
انہوں نے سکیورٹی کونسل کو بتایا کہ 134 یرغمالی اب بھی قید ہیں اور غزہ میں 20 لاکھ سے زائد شہریوں کو بھی اسی صورتحال کا سامنا ہےاس لئےانسانی بنیادوں پر جنگ بندی ہونی چاہیے۔اس موقع پر فلسطینی سفیر ریاض منصور نے خطاب میں کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان رمضان المبارک منا رہے ہیں لیکن غزہ میں ہر طرف اموات اور تکالیف دیکھی جا سکتی ہیں۔ خوراک اور امید کہیں بھی دکھائی نہیں دیتی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو جنگ بندی کے خواہش مند نہیں ہیں کیونکہ ان کی سیاسی بقا جنگ کو جاری رکھنے میں ہے۔ریاض منصور نے اس امید کا اظہار کیا کہ سکیورٹی کونسل نے پرامیلا پاتن کی رپورٹ پر ’بے مثال ردعمل‘ دکھاتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر جس طرح سے اجلاس طلب کیا ہے، فلسطینی خواتین، بچوں، مردوں اور لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی رپورٹس پر بھی ایسا ہی ردعمل ظاہر کرے گا۔