راولپنڈی میں لئی بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے اور گوجرانوالہ میں ترقیاتی منصوبوں سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا، ، وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہائوسنگ، تعمیرات و ترقی کااجلاس

80

اسلام آباد۔2جولائی (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ راولپنڈی میں لئی بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے اور گوجرانوالہ میں ترقیاتی منصوبوں سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا، منصوبوں سے متعلقہ اہداف کا حصول مقررہ اور طے شدہ مدت کے اندر یقینی بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو قومی رابطہ کمیٹی برائے ہائوسنگ، تعمیرات و ترقی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب ،معاونین خصوصی ملک امین اسلم، ڈاکٹر شہباز گل، چیئرمین نیا پاکستان ہائوسنگ و ڈویلپمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر اور سینئر افسران نے شرکت کی جبکہ ویڈیو لنک کے ذریعے وزیر ہائوسنگ پنجاب میاں محمود الرشید، مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ اور چیف سیکرٹری پنجاب بھی شریک تھے۔

اجلاس کو راولپنڈی لئی بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کے بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر سلمان شاہ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ اس منصوبے سے راولپنڈی نالہ لئی کے دونوں اطراف ایکسپریس وے کی تعمیر، نالہ لئی کی صفائی اور اطراف میں بزنس ڈسٹرکٹ کی تعمیر شامل ہیں، اس منصوبے کی بدولت سیلابی صورتحال سے شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ممکن ہو سکے گا، یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت چلایا جائے گا جس میں حکومت صرف اراضی فراہم کرے گی۔ اس منصوبے کے تحت مجوزہ بزنس ڈسٹرکٹ سے کثیر معاشی فوائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

اجلاس کو منصوبے کے لئے درکار قانونی ترامیم ، انتظامی ڈھانچے اور ٹائم لائنز کے بارے بھی آگاہ کیا گیا۔چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو گوجرانوالہ ڈویلپمنٹ پلان پر بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گوجرانوالہ کے لئے مالی سال 22-2021 صوبائی اور وفاقی ترقیاتی پروگرام میں 40 منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن میں زراعت، صنعت، سڑکوں کی تعمیر و مرمت، ماحولیاتی تحفظ، پینے کا پانی اور سیوریج شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے دونوں منصوبوں کی افادیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ان سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور شہریوں کو براہ راست فوائد حاصل ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ منصوبہ بندی کو موثر بنانے کے لئے پرائیوٹ سیکٹر کے ماہرین سے رائے لی جائے، منصوبوں سے بہترین معاشی فوائد حاصل کرنے کے لئے متبادل پلان بنائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اراضی واگزار کرانے کو ترجیح دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ منصوبوں سے متعلق اہداف کو مقررہ اور طے شدہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے۔