وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت پی ٹی آئی لانگ مارچ امن وامان کا جائزہ اجلاس

264
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت پی ٹی آئی لانگ مارچ امن وامان کا جائزہ اجلاس

اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فتنہ، فساد اور شر پھیلانے والے جلسے، جلوسوں پرمستقل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ فسادی جتھے اور شر پسند عناصر کے ہاتھوں ملک کو یرغمال بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی ، مستقبل میں کسی بھی فسادی لانگ مارچ ،جلوس کو دارالحکومت اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، شہریوں کے جان ومال کی ذمہ داری ریاست کی ہے، ریاستی ادارے امن وامان کو ہرصورت یقینی بنائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پی ٹی آئی لانگ مارچ امن وامان کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ سمیت آئی جی پولیس پنجاب اور آئی جی پولیس اسلام آباد جبکہ ضلع راولپنڈی،سرگودہا، فیصل آباد، اورشیخو پورہ کے آر پی اوز نے شرکت کی۔

وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی کے 25 مئی کے لانگ مارچ کے نتیجہ میں ملک بھر میں ہونے والے جانی ومالی نقصانات کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شامل شرپسند عناصر کی پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں اور گاڑیوں سے برآمد اسلحہ کی تفصیلات کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

اجلاس میں سیاسی جماعت کے بہروپ میں پرتشدد جلسے جلوسوں کوسختی سے روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کرنے ، دارالحکومت اسلام آباد میں فتنہ، فساد اور شر پھیلانے والے جلسے، جلوسوں کے داخلے پرمستقل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ کو فسادی مارچ کا راستہ روکنے کیلئے مزید موثر اقدامات لینے کی ہدایت کی گئی۔

اجلاس میں ریاست کی طرف سے امن و امان کو ہاتھ میں لینے والے شر پسند عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے جبکہ دارالحکومت اسلام آباد میں جلسے جلوسوں کو انتظامیہ کے ساتھ تحریری معاہدوں کے بعد اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ فسادی جتھے اور شر پسند عناصر کے ہاتھوں ملک کو یرغمال بننے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی ، مستقبل میں کسی بھی فسادی لانگ مارچ جلوس کو دارالحکومت اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، فسادی جتھوں کے ہاتھوں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس کانسٹیبل کمال احمد کی شہادت کا واقعہ بہت دلخراش ہے، شہریوں کے جان ومال کی ذمہ داری ریاست کی ہے، ریاستی ادارے امن وامان کو ہرصورت یقینی بنائیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کی طرف سے 25 مئی کو پی ٹی آئی کے جلسہ کے ایچ نائن سیکٹر میں انعقاد کی اجازت دی گئی جس کا پی ٹی آئی نے غلط اور ناجائز فائدہ اٹھایا اور اس کے شرپسند عناصر نے ڈی چوک پر مسلح ہو کر قبضہ کرنے کی کوشش کی، اس مسلح جتھے نے ریڈ زون کے اندر موجود حساس عمارات کی طرف بڑھنے کی بھی کوشش کی جس کی وجہ سے پولیس کو کارروائی کرنا پڑی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات اٹارنی جنرل کے ذریعے عدالت عظمیٰ میں جمع کرا رہے ہیں تاکہ پی ٹی آئی کی شرپسندی اور پولیس پر تشدد اور مسلح کارروائی کو عدالت کے نوٹس میں لایا جا سکے، ایسے فتنہ فسادی مارچ کو اسلام آباد آنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔

انہوں نے امن و امان کو یقینی بنانے اور شہریوں کی زندگی محفوظ بنانے کیلئے پولیس اور انتظامیہ کے کردار کو سراہا۔