اوورسیز پاکستانیوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کا تاثر درست نہیں، وفاقی وزیر قانون کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم نہیں کیا گیا نہ ہی اس حکومت کی یہ پالیسی ہے،ہمارے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، ہم تارکین وطن کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں نمائندگی دینے کیلئے آئینی ترمیم لا رہے ہیں ،الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے حوالے کچھ تکنیکی مسائل موجود ہیں جن کا تعین کیا جا رہا ہے،سینیٹ نے نیب قانون میں ترامیم کو منظور کر لیا ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو یہاں پی ٹی وی ہیڈ کواٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جمعرات کے روز قومی اسمبلی میں مفصل طریقے سے دو قوانین پر بحث کی گئی ،الیکشن ایکٹ میں ترمیم اور نیب بل میں 25 ترامیم کی گئیں جو اکثریت رائے سے منظور کی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کو حق رائے دہی سے محروم کیا ہے ،اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم نہیں کیا گیا نہ ہی اس حکومت کی یہ پالیسی ہے،ہمارے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے،ہم تارکین وطن کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نمائندگی دینے کیلئے آئینی ترمیم لا رہے ہیں، عمران خان اگر تارکین وطن کیلئے درد دل رکھتے ہیں تو اسمبلی میں آئیں اور اس معاملہ پر حکومت کا ساتھ دیں۔

وزیر قانون نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے حوالے کچھ تکنیکی مسائل موجود ہیں جن کا تعین کیا جا رہا ہے،فوری انتخابات کرانے ہیں تو اس میں الیکٹرانک ووٹنگ ممکن نہیں ہے ،الیکشن کمیشن نے بھی کہا تھا کہ جب ملک میں اے ٹی ایم استعمال کرنا یا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا کارڈ استعمال کرنا مسئلہ ہے تو ای وی ایم اتنا آسان نہیں ۔

وفاقی وزیر اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ نیب قانون میں تیس دن تک ٹرائل مکمل کرنے کا قانون درست نہیں تھا،احتساب عدالت میں ایک سال تک ٹرائل مکمل کرنے کی قانون میں ترمیم کی گئی ہے،ریٹائرمنٹ کے بعد ججوں کو نیب کورٹ میں بھاری تنخواہ کے ساتھ تقرر کرنا درست نہیں ہے،ہم نے متعلقہ ہائی کورٹس کو اختیار دیا ہے کہ وہ احتساب عدالت کا جج لگائے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے وطیرہ بنا رکھا تھا کہ جس کو بدنام کرنا ہوتا تھا اس کیخلاف پریس ریلیز جاری ہوتی تھی ،ہم نے نیب تفتیش کو خفیہ رکھنے کا قانون بنایا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ توشہ خانہ کیس ہو، رنگ روڈ پراجیکٹ ہو یا براڈ شیٹ اسکینڈل ہو نیا نیب قانون سب پر لاگو ہوگا،نیب قانون کو کسی کی کردار کشی کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے، سینیٹ میں نیب قانون میں ترامیم پر پی ٹی آئی نے مخالفت کی لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ خامی کہاں ہے،سینیٹ نے نیب قانون میں ترامیم کو منظور کر لیا۔

انہوں نے کہا کہ حیرت ہے تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی سے چلے گئے لیکن تنخواہیں لے رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال دو جون کو فارغ ہو رہے ہیں، نئے چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان مشاورت کا عمل شروع ہو چکا ہے ۔