آئندہ تین ماہ کے دوران پہلا احساس سنٹر کھل جائے گا جس میں ون ونڈو کی سہولیات میسر ہوں گی،وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر

203

اسلام آباد۔10دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ آئندہ تین ماہ کے دوران پہلا احساس سنٹر کھل جائے گا جس میں ون ونڈو کی سہولیات میسر ہوں گی۔ وہ جمعرات کو یہاں پی آئی ڈی میں "احساس پروگرام !سرپرستی کی سیاست سے کارکردگی کی سیاست کی جانب منتقلی” کے عنوان سے جاری سرمائیکل باربر کی رپورٹ کے اجرا کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز بھی موجود تھے جبکہ سر مائیکل باربر نے ویڈیو لنک کے ذریعے بھی خطاب کیا۔ معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ یہ ڈیلیوری ایسو سی ایٹس کی ایک جامع اور بروقت پیش کی جانی والی رپورٹ ہے جوہمیں اپنے پہلے سال میں احساس پروگرام کی کامیابیوں پر غور کرنے میں مدد دیتی ہے اور مسلسل کامیابی کی راہ ہموار کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس تجزیے سے ہمیں پاکستان میں غربت کے خاتمے کے اپنے مقصد اور اپنے تمام مستحق افراد کو خدمات کی فراہمی میں بہتری لانے پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملے گی، امید ہے کہ احساس دنیا کیلئے نمونہ ثابت ہوسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈیلیوری ایسوسی ایٹس برطانیہ میں واقع ہے اور 40سے زائد ممالک کے حکومتی رہنماوں کیساتھ مل کر کام کرتی ہے ۔ یہ حکومتوں ، عوامی اداروں اور دیگر تنظیموں کیساتھ شراکتی بنیادوں پر کام کرتی ہے ۔ دنیا کے بیس مختلف ممالک کی ٹیمیں جو چوبیس مختلف اقوام کی نمائندگی کرتی ہیں اور ان میں بیس مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام ایک چھتری ہے جس کےتلےبہت سے پروگرام چل رہے ہیں اور ان تمام پروگرام کا مقصد حق داروں تک ان کا حق پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابل تعریف اقدامات میں احساس کفالت شامل ہے،جو لاکھوں غریب ترین خواتین کو غیر مشروط مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔ احساس انڈرگریجویٹ اسکالر شپس جس کے تحت ایک سال میں پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے طلباء کو50,000سے زائد سکالرشپس دیئے جاتے ہیں اور احساس نشوونما جو صحت اور غذائیت کی فراہمی کا مشروط مالی معاونت پروگرام ہے ۔ مزید براں ، تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن اور اس کے عملدرآمدی اداروں میں گورننس اصلاحات کا ایک وسیع عمل شروع کیا گیا ہے ۔ معاون خصوصی نے کہا کہ احساس گورننس اور دیانت داری کی پالیسی کو کابینہ نے 12نومبر 2019کو منظور کیا تھا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ فلاح و بہبود میں شامل وہ ادارے ان کی ضروریات کیلئے موثر اور ذمہ دار ہیں جن کو ان کی خدمات کی ہدایات دی گئی ہے ۔ نیز، گورننس رسدگاہ اور ملٹی اسٹیک ہولڈرز مانیٹرنگ بھی متعارف کروائی گئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اس پروگرام کے سربراہی کی اور اب بھی وہ اس پروگرام کی سربراہی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے پروگراموں کی تشکیل اور موجودہ پروگرامز کو مزید شفاف اور بہتر طریقے سے چلانا ہمارا مشن ہے۔ انہوں نے کہاکہ احساس پروگرام ایک غیر سیاسی پروگرام ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ سماجی تحفظ کے ثمرات ان تمام لوگوں کو ملیں جو اس کے زیادہ مستحق ہیں۔ واضح رہے کہ احساس رپورٹ سرمائیکل باربر نے قلمبند کی ہے جو ڈیلیوری ایسو سی ایٹس کے چیئرمین اور بانی ہیں ۔ وہ دنیا کے معروف تعلیمی اصلاح پسندوں میں سے ایک ہیں اور 2001سے 2005تک برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کیلئے مشیر اعلی کی خدمات بھی سرانجام دے چکے ہیں ۔ویڈیو لنک ذریعے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سر مائیکل باربر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا تخفیف غربت کا اقدام، احساس پروگرام پاکستان کے عوام کیلئے مثبت تبدیلی لارہا ہے اور غربت کو کم کرنے کیلئے گلوبل ماڈل بننے کی بنیاد رکھ چکا ہے ۔ یہ عالمی سطح پر معروف فرم ڈیلیوری ایسو سی ایٹس کے ذریعہ آج شائع ہونے والی ایک نئی اور آزادانہ رپورٹ کا کلیدی پیغام ہے، یہ فرم قابل پیمائش ترقیات اثرات کے حصول کیلئے دنیا بھر کی حکومتوں کیساتھ مل کر کام کرتی ہے ۔ سر مائیکل باربر نے کہا کہ ہمارے تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ احتساب اور اثرات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے احساس نے غربت سے نمٹنے کے طریقے کے بارے میں عالمی سطح پر نمایاں نمونہ بننے کی بنیاد رکھی ہے ۔ مجھے اپنے پورے کیریئر میں یکے بعد دیگرے پاکستانی حکومتوں کیساتھ مل کر کام کرنے کا اعزاز حاصل ہے اور مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ احساس موجودہ انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان اور ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی مضبوط قیادت میں احساس ٹیم نے صرف ایک سال میں بڑی ترقی کی ہے ۔ اصلاحات اور اسٹرکچرل تبدیلیوں نے ٹیم کے ذریعہ ابتدائی طور پر 12ملین گھرانوں کو کووڈ۔19کے دوران احساس ایمرجنسی کیش کی تیزی سے فراہمی کی ۔ آئندہ مہینوں اور سالوں میں ان کا کام اہم ثابت ہوگا ۔رپورٹ میں ٹیکنالوجی اور ڈیٹا پروگرام کا استعمال کیا گیا جو نگرانی کے معمولات اور اپنی کارکردگی کے دوران مضبوط گورننس کے نظم و ضبط کو یقینی بنانے کیلئے تیار کیا گیا ہے ۔ اس میں ایک نیا ڈیٹا ڈیش بورڈ بھی شامل ہے ، جو احساس ویب ساءٹ پر کھلے عام ظاہر ہوتا ہے، جو پروگرام کے مختلف حصوں پر پیش رفت کو ٹریک کرنے کیلئے ٹریفک لائٹ سسٹم کا استعمال کرتا ہے، ترقی کو اجاگر کرتا ہے اور شفافیت کو بہتر بناتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رپورٹ احساس پروگرام!سرپرستی کی سیاست سے کارکردگی کی سیاست کی جانب منتقلی حکومت کے فلیگ شپ پروگرام احساس کے پہلے سال کا تجزیہ پیش کرتی ہے ۔ اس پروگرام کو شفاف، کثیر الجہتی اور نتائج پر مبنی بنانے کیلئے شروع کئے گئے ابتدائی اقدامات کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، یہ آج کے دور کی کچھ بڑی کامیابیوں پر روشنی ڈالتی ہے ۔