آرمی چیف کی تقرری وزیراعظم کا استحقا ق ہے ، وہ مشورے کے بعد فیصلہ کریں گے ،وزیر دفاع کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔5ستمبر (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عمران خان ،ہمارے ازلی دشمن بھارت کے اہداف کی تکمیل میں مصروف عمل ہیں ، عمران خان نے ایک طے شدہ منصوبے کے تحت پہلے ملکی معیشت کو نقصان پہچانے کے لئے آئی ایم ایف معاہدہ روکنے کی کوشش کی پھر آرمی چیف کی تقرری کو متنازعہ بنارہے ہیں ،آرمی چیف کی تقرری وزیراعظم کا استحقا ق ہے ، وہ مشورے کے بعد آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ کریں گے ، اس بارے میں آرمی کے مشورے کواولین ترجیح ہوگی ،میری دعا اور بطور وزیر درفاع یہی کوشش ہوگی کہ افواج کا کردار غیر سیاسی رہے تا کہ پاکستان کے سیاسی ادارے تقویت پکڑسکیں ، افواج کے حلف ،وابستگی اور کمٹمنٹ کے مطابق ادارے کا کام ملک ، قوم اور سرحدوں کو تحفظ دینا ہے ، عمران خان کو اپنی اور اہلخانہ کی کرپشن کو چھپانے کے لئے تحفظ چاہیے ، آنے والے دنوں میں عمران خان کے خلاف بڑی کارروائیاں ہونے جار ہی ہیں ۔ وہ پیر کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ جب سے پاکستان آزاد ہوا ،ہمارے ازلی دشمن بھارت کے ہمارے وطن میں دو اہداف رہے ، ایک معیشت اور دفاع ۔ پچھلے چند ماہ میں عمران خان ان دونوں اہداف پر حملہ کر رہے ہیں ، عمران خان نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں معیشت کو بہت نقصان پہچایا ، آئی ایم ایف کی رپورٹ اس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

اکتوبر 2021 میں عمران خان نے فوج کی تقرری کو سیاسی بنا دیا ، ایک سلسلہ چلا اس کے بعد ایک مرحلے پر جب ان کے ساتھی تحریک انصاف چھوڑنے کے لئے عدم اعتماد کی تحریک کا حصہ بنے تو اس تحریک عدم اعتماد کے بعد عمران خان نے مسلح افواج اور اداروں پر حملے شروع کر دیئے کبھی فوج کو نیوٹرل کہا تو کبھی کیا نام دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کے پاس اقتدار ہے تو ہر چیز ٹھیک ہے لیکن جب ایک آئینی طریقے سے اقتدار چھینا گیا تو پھر ہر چیز، ادارے اور ادارے کے خلاف بات کرتے ہیں ، جب انھیں سرپرستی ہو تو سب درست ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے چار ماہ میں عمران خان کی تقاریر اور سیاست کا محور و مرکز ملکی دفاع اور معیشت کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب کہا گیا کہ حکومت مرضی کا آرمی چیف لگا کر اپنی چوری چھپانا چاہتی ہے ، بقول عمران خان کے تھری سٹار ایسے جرنلز ہیں جو چوری کو شیلٹر فراہم کریں گے ،یہ سینئر موسٹ جرنیل پی ٹی ایم کو تحفظ فراہم کریں گے ،حلف ،وابستگی اور کمٹمنٹ کے مطابق پاک فوج کا کام ملک ، قوم اور سرحدوں کو تحفظ دینا ہے ،کسی سیاستدان کو تحفظ دینا حلف میں شامل ہے نہ ایسی کوئی کمٹنٹ ہے ،اگر کوئی ایسا کریگا تو یہ حلف سے انحراف ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ فوج کے جرنیل ، قیادت اور ادارے کے بارے میں کسی کو اس طرح کی باتیں نہیں کرنیں چاہیں ، عمران خان کی باتیں ریکارڈ پر ہیں کہ فوج نیوٹرل نہیں ہوسکتے ۔وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس ہو یا خیرات کے لئے لیا گیا پیسہ اپنے لئے استعمال کرنا ، ہیرے ،انگھوٹیاں وصولی ،اراضی نام کرانے کی اجازت ہو ،اس میں عمران خان اور اس کےاہلخانہ شریک ہیں ،اصل تحفظ تو عمران خان کو اپنی کرپشن چھپانے کے لئے ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فوجی قیادت کے بارے میں ایسی باتیں کہنا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج کی قربانیوں کو ضیاع کرنے کے مترادف ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تھری سٹار جنرل ، بریگیڈئر سطح کے لوگ شہید ہوئے، ہیلی کاپٹر حادثے میں بھی افواج کے اعلی عہدیدار شہید ہوئے ہیں ، ہماری تاریخ میں جہاں جہاں ملک میں تحفظ کی ضرورت پڑی افواج نے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ، آج کل پاکستان میں سیلاب آیا ہوا ہے، ہماری افواج وہاں پر موجود ہے ، عمران خان واحد شخص ہے جسے اپنے اقتدار میں بیٹھنے کی ہوس ہے ، لوگ سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور وزیراعلیٰ کے پی کے کا ہیلی کاپٹر عمران خان استعمال کررہا ہے، ایسا شخص ملک اور ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بن چکا ہے ۔

وزیر دفاع نے کہا کہ کوئی شخص سوچ سکتا ہے کہ کوئی سیاستدان آئی ایم ایف معاہدہ روک سکتا ہے ، یہ معاشی طور پر تباہ کرنے کی سازش ہے ، ملک کو معاشی طور پر تباہ کرنے میں پی ٹی آئی اور بلخصوص عمران خان آلہ کار بن رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کے عمل کے لئے ابھی تین ماہ ہیں ،اس معاملے کو جلسے میں موضوع بنانا پاکستان کے ساتھ دوستی نہیں بلکہ دشمنی ہے ، اپنے مفادات کے لئے ادارے کو اس کام میں نہ گھسیٹیں ، سیاستدانوں کو اپنی سیاسی جنگیں سیاسی میدان میں لڑنی چاہیں، کچھ اداروں کا تقدس اور رشتہ بہت مضبوط ہے اس رشتے پر کوئی سوالیہ نشان نہ بنائیں ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے 75 سالوں میں کئی آرمی چیف مقرر ہوئے لیکن کسی کی تقرری کو متنازعہ نہیں بنایا گیا ،عمران خان جان بوجھ کر آرمی چیف کی تقرری کو متنازعہ بنا رہے ہیں ، یہ پاکستان کے مفاد کی نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ایک سابق صدر جو کہ آرمی چیف بھی تھا ،نے وردری پہن کر جلسے کیے ، ادارے کے سربراہ کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا ، میں نے اس وقت بھی اس عمل کی مخالفت کی تھی ، میری دعا اور بطور وزیر درفاع یہ ہی کوشش ہوگی کہ افواج کا کردار غیر سیاسی رہے تا کہ پاکستان کے سیاسی ادارے تقویت پکڑسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں عمران خان کے خلاف بڑی کارروائیاں شروع ہونے والی ہیں، یہ وعدہ کرتے ہیں کہ کوئی غلط یا انتقامی کارروائی نہیں کریں گے ۔وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف آرمی چیف کی تقرری بارے مشورہ کریں گے ، آرمی چیف کی تقرری وزیراعظم کا استحقا ق ہے ، اس بارے آرمی کے مشورے کواولین ترجیح ہوگی ۔