آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کا بھارتی انتہا پسند تنظیموں کی مسلمانوں کو دھمکیوں بارے پاکستانی مندوب منیر اکرم کے بیان کا خیر مقدم

بھارت کے ظلم و جبر کے باوجود مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام حق خودارادیت کی تحریک جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں، سردار مسعود خان
بھارت کے ظلم و جبر کے باوجود مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام حق خودارادیت کی تحریک جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں، سردار مسعود خان

اسلام آباد ۔ 3 ستمبر (اے پی پی) آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کے اس بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں بھارت کی ہندو انتہا پسند تنظیموں کی طرف سے بھارت خاص طور پر بھارتی غیر قانونی مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو دھمکیاں دینے اور خوفزدہ کرنے کی مذمت کی گئی ہے۔ پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر رسمی اجلاسوں کی پلینری سالانہ رپورٹ میں سامنے آنے والے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بی جے پی، آر ایس ایس حکومت ایک منظم منصوبہ بندی سے مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیری ہندوﺅں کو آباد کر کے مقامی مسلمان آبادی کو اقلیت میں بدلنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کے نتیجے میں مسلمان کمزور اور حق رائے دہی سے محروم ہو جائیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ہندو توا کے فسطائی نظریئے کے پیروکاروں کی دہشت گردی اور مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوششوں کا فی الفور نوٹس لے۔ صدر آزاد کشمیر نے بھارتی حکومت کی طرف سے گزشتہ ایک سال سے جاری لاک ڈاو¿ن کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ جموں وکشمیر میں لاک ڈاو¿ن کی آر میں کشمیریوں کے قتل عام اور پر امن شہریوں کو گرفتار کر کے انہیں جیلوں میں بند کرنے میں مصروف ہے۔ بھارتی حکومت کے اپنے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں 8664 شہریوں کو مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں سے گرفتار کر کے جیلوں میں بند کیا گیا اور محاصرے اور تلاشی کے آپریشن کے دوران سینکڑوں نوجوانوں کو شہید کر کے ایسی نا معلوم قبروں میں دفن کیا گیا جو کشمیر کے طول و عرض میں آج بھی موجود ہیں۔ انہوں نے اپنے اس موقف کو پھر دہرایا کہ بھارت نواز نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کشمیریوں کے قتل عام میں شریک جرم ہیں اور ان کی اقتدار سے محرومی کے بعد کشمیریوں سے ہمدردی جتانا بے معنی اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اِن جماعتوں نے حکومت میں ہونے کے باوجود بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیریوں کو قتل کرنے، انہیں معذور کرنے اور نوجوانوں کو آنکھوں کی بینائی سے محروم کرنے جیسے جرائم پر خاموشی اختیار کیے رکھی۔ صدر ریاست نے بھارت کی خفیہ ایجنسی این آئی اے کی طرف سے سرینگر میں کراس ایل او سی ٹریڈ سے وابستہ تاجروں کے گھروں میں چھاپے مارنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت حکومت کے یہ اقدامات ظاہر کر رہے ہیں کہ وہ کشمیریوں کو معاشی طور پر دست نگر بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔