اسلام آباد۔2نومبر (اے پی پی):گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (جی سی سی آئی) کے صدر رانا محمد صدیق خان نے ازبکستان کو پاکستان کا ایک اہم تجارتی شراکتدار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جلد ہی مختلف شعبوں کا ایک تجارتی وفد ازبکستان کا دورہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان اور پاکستان کے درمیان باہمی تجارت کو بڑھانے میں گوجرانوالہ کی تاجر برادری کا کردار نمایاں ہے اور دونوں ممالک کے نجی شعبوں کا کردار باہمی اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے بہت اہم ہے ۔
اسلام آباد میں ازبکستان کے سفارتخانے میں پاکستان میں ازبکستان کے سفیر علی شیر تختائیف اور گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر رانا محمد صدیق خان کے درمیان ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ازبک سفیر نے کہا کہ وہ جلد جی سی سی آئی کے دورہ کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس موقع پر رانا محمد صدیق خان نے کہا کہ گوجرانوالہ کا صنعتی شعبہ پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 8 فیصد حصہ ڈالتا ہے اور اس وقت گوجرانوالہ سے پاکستان کی برآمدات 2.5 ارب ڈالر ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ شہر ملک کی آمدنی میں تیسرا بڑا حصہ دار ہے۔ رانا محمد صدیق خان نے کہا کہ اس وقت گوجرانوالہ میں 18 ہزار چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے کام کر رہے ہیں جو ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ریاستوں میں ازبکستان ایک مرکزی ملک ہے، پاکستان اور ازبکستان خطے میں اقتصادی انضمام کے لیے بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں بالخصوص ازبکستان کا مشترکہ اقتصادی اور تجارتی مستقبل ہے اور مشترکہ اقتصادی خوشحالی کے تصور سے ہی ہمارے خطے میں اقتصادی ترقی آسکتی ہے۔
رانا صدیق خان نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان موجودہ 400 ملین ڈالر کا تجارتی حجم اپنی صلاحیت سے بہت کم ہے اور دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے دونوں ممالک کی تاجر برادری نمایاں کردار ادا کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس پہلے ہی ازبکستان میں مختلف شعبوں میں کاروبار کر رہا ہے جس میں مزید اضافہ کرنے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔جی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ازبک سفارت خانہ گوجرانوالہ کے تاجروں اور صنعت کاروں کو باہمی کاروبار کے فروغ اور دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پرواز کے لیے ویزہ اور دیگر کاروباری عمل کی سہولتیں فراہم کرتا ہے جو بہت اہم ہے ۔
گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس کے صدر نے مزید کہا کہ جی سی سی آئی جلد ہی اسلام آباد میں ایک نمائش کا انعقاد کر رہا ہے جس میں ازبک تجارتی وفد کو شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔ اس موقع پر پاکستان میں ازبکستان کے سفیر علی شیر تختائیف نے مستقبل قریب میں جی سی سی آئی کے ساتھ مزید تعاون بڑھانے کا عندیہ دیا اور کہا کہ وہ جلد ہی چیمبر کا دورہ بھی کریں گے۔ازبک سفیر نے کہا ازبکستان اور پاکستان کے درمیان باہمی اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ واضح ر ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان قریبی اقتصادی تعلقات اور ممکنہ تعاون کے متعدد شعبوں کی ایک طویل تاریخ ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت حالیہ برسوں میں نمایاں طور پر بڑھ کر 400 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور 2022 میں ازبکستان نے پاکستان کو 134 ملین ڈالر کی برآمدات کیں جبکہ پاکستان نے ازبکستان کو 153 ملین ڈالر کی برآمدات کیں۔ ازبکستان سے پاکستان کو کی جانے والی بنیادی برآمدات میں خشک پھلیاں، خالص سوتی دھاگے اور پیاز شامل ہیں جبکہ پاکستان سے ازبکستان کو آلو، چاول اور پیک شدہ ادویات برآمد کی جاتی ہیں۔ پاکستان اور ازبکستان نے دو طرفہ ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ ( یوپی ٹی ٹی اے) اور 17 اشیاء پر دو طرفہ ترجیحی تجارتی معاہدے ( پی ٹی اے) پر دستخط کیے ہیں۔