اسرائیلی آباد کاروں کا مغربی کنارے میں فلسطینی دیہات پر دھاوا ، املاک نذر آتش کر دیں

107
Israeli settlers
Israeli settlers

مقبوضہ بیت المقدس۔21جنوری (اے پی پی):مقبوضہ مغربی کنارے میں درجنوں اسرائیلی آباد کاروں نے فلسطینی دیہات پر دھاوا بول دیا، رہائشیوں پر حملہ،املاک کو نذر آتش کیا اور مقامی فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپیں شروع کر دیں۔ شنہوا نے اسرائیل کی میگن ڈیوڈ ایڈوم ریسکیو سروس کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی آباد کاروں نے جن کی تعداد 50 کے لگ بھگ ہے، مغربی کنارے کے شہر قلقیلیہ کے مشرق میں واقع الفندوق اور جنسفوت کے دیہات میں عمارتوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی جبکہ فلسطینیوں پر پتھراؤ بھی کیا۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی وڈیو فوٹیج میں ایک گاؤں میں آگ جلتی اور پس منظر میں گولیوں کی آوازیں آتی دکھائی دے رہی ہیں۔ میگن ڈیوڈ ایڈوم ریسکیو سروس نے اطلاع دی ہے کہ گولی لگنے سے 2 اسرائیلی زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ گولی چلنے کی وجہ کیا تھی لیکن اسرائیل کے سرکاری کان ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ دونوں آباد کاروں کو بظاہر افراتفری کے دوران ایک اسرائیلی پولیس افسر نے غلطی سے گولی مار دی تھی۔ واقعہ ابھی تک زیر تفتیش ہے۔

فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ فلسطینیوں کی کتنی اموات ہوئیں۔ فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وافا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی آباد کاروں نے قلقیلیہ نابلس مرکزی سڑک کے ساتھ واقع عمارتوں کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی فورسز کی حفاظت میں علاقے پر چھاپہ مارا اور گھروں، گاڑیوں اور دکانوں کو نذر آتش کر دیا ۔

اسرائیلی اور فلسطینی ذرائع کے مطابق یہ تشدد مغربی کنارے کے متعدد فلسطینی دیہاتوں پر آباد کاروں کے چھاپے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ سنگل اور ترمس آیا میں آباد کاروں نے گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ فندوق میں آباد کاروں نے فلسطینیوں کی نقل و حرکت اور گاؤں کے داخلی راستے کو بند کر دیا، جہاں آتشزدگی کی بھی اطلاع ملی۔