اسرائیلی حملے تک ایران ایٹم بم نہیں بنا رہا تھا، سربراہ آئی اے ای اے

6
Rafael Grossi, Director General of the International Atomic Energy Agency (IAEA).
Rafael Grossi, Director General of the International Atomic Energy Agency (IAEA).

بیونس آئرس۔20جون (اے پی پی):بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی ( آئی اےای اے) نے کہا ہے کہ 13 جون کو جب اسرائیل نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا آغاز کیا تو اس وقت تک ایران ایٹم بم نہیں بنا رہا تھا۔ روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق آئی اےای اے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے ارجنٹائن کے اخبار "لا ناسیون” کو انٹرویو میں کہا کہ جب اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا، اُس وقت ایران ایٹمی ہتھیار نہیں بنا رہا تھا۔ اسرائیلی حملے کے وقت ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت اس کا جواب نفی میں ہے، لیکن اس کی طرف پیشرفت کے حوالے سے کئی عناصر موجود تھے۔

دریں اثنا ایران نے آئی اے ای اے پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں حقیقت کو چھپا رہا ہے ۔یہ الزام آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے کہ آئی اے ای اے کے پاس ایران کی طرف سے جوہری ہتھیار بنانے کی منظم کوشش کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

ترک خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر رافیل گروسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب بہت دیر ہو چکی ہے ،آپ نے اپنی متعصبانہ رپورٹ میں اس سچائی کو چھپا دیا جسے تین یورپی ممالک جرمنی، فرانس اور برطانیہ اور امریکا نے ایران کی طرف سے آئی اے ای اے کی عدم تعمیل کے بے بنیاد الزام مبنی قرارداد کے مسودہ کی بنیاد بنایا ہے۔

ایرانی ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے اسی قرارداد کو ایران کے خلاف جارحیت اور ہماری پرامن جوہری تنصیبات پر غیر قانونی حملہ کرنے کے لئے استعمال کیا۔ایرانی ترجمان نے کہا کہ رافیل گروسی نے آئی اے ای اے کو جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلائو کے معاہدے سے باہر ممالک کے لئے بڑی طاقتوں کا آلہ کار بنا دیا ہے۔

واضح رہے کہ آئی اے ای اے نے گزشتہ ہفتے، 20 سال میں پہلی بار ایران کو اپنی جوہری ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرنے کا مرتکب قرار دیاتھا۔